مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
آنا بند ہوگئی ، حضرت اقدس ؒ نے دوسرے صاحب کو خط لکھا تھا جس میں ان صاحب کے لئے ذیل کا مضمون تحریر فرمایا ۔ ’’۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔صاحب جو رقم بھیجا کرتے تھے کئی ماہ سے نہیں آئی، مطالبہ نہیں صرف یاد دہانی مقصود ہے ۔ ان سے ہر سال کا وعدہ بھی نہیں ہوا تھا ، وہاں سے انتظام نہ ہو سکے تو دوسری جگہ عرض کروں ، ابھی تک تو میں کسی نہ کسی طرح پورا کررہا ہوں ، مختلف مکاتب میں اس کا انتظام کرنا پڑتا ہے ، مقامی حضرات تو بالکل نہیں دیتے ان کی حیثیت بھی ایسی نہیں ۔ صدیق احمدچندہ سے متعلق جامعہ عربیہ ھتورا کے اساتذہ کو اطلاع حضرات مدرسین کی خدمت میں گذارش ہے کہ جو صاحب زمانہ تعطیل میں مدرسہ کے لئے چندہ کا کام کرنا چاہیں وہ اس میں دستخط فرمادیں ۔ صدیق احمدسفارت سے متعلق چند ضوابط (۱) رمضان المبارک میں جو حضرات سفارت کے کام کے لئے تیار ہوں ، وہ دستخط فرمادیں اور گیارہ بجے دفتر میں جمع ہوجائیں ۔ (۲) سفارت کے کام کا معاوضہ حسب سابق ہوگا جس کی اس سال شوری نے دوبارہ توثیق کر دی ہے ، یعنی سفر کے واجبی واقعی اخراجات کے ساتھ یومیہ یک فیصد روپئے اور تیس روپئے خواراکی ۔ ۱؎ (۳) اس معاوضہ کا استحقاق از ۲۶؍ شعبان تا ۵؍ شوال ہوگا ۔ (۴) نیز ان حضرات کو جنہیں مدرسہ کسی علاقہ میں کام کی غرض سے تجویز کر کے بھیجے گا۔ جو لوگ از خود کسی علاقہ میں جاتے ہیں اور کچھ مدرسہ کام کام بھی کرتے ہیں ، ان کے لئے یہ معاوضہ نہیں ۔ ۱؎ یہ اس وقت کے حالات کے مطابق تھا بعد میں اس میں تبدیلی ہوگئی۔