مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
باب ۸ مسجدوں کے لئے چندہ دیہاتوں میں مساجد تعمیر کرنے اور مرمت کرنے کی جد وجہد ایک صاحب نے حضرت کو مدرسہ کے طلباء کے لئے کچھ رقم دینا چاہی تاکہ اس کے ذریعہ طلبہ کے لحاف وغیرہ کا انتظام کیا جاسکے ، حضرت نے اس کے جواب میں تحریر فرمایا ۔ جناب بھائی ۔۔۔۔۔۔۔صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اس سال طلبہ کو لحاف دئیے جا چکے ہیں ، اب ضرورت نہیں ہے ، آئندہ سال ضرورت پڑے گی ، اللہ پاک آپ کے کاروبار میں ترقی عطا ء فرمائیں ۔ یہاں کچھ مساجد ہیں جن کی تعمیر ہور ہی ہے ، فرش اور پلاسٹر وغیرہ باقی ہے ، آپ کے جذبات دیکھ کر عر ض کر رہا ہوں ، ورنہ میری ایسی عادت نہیں ہے ، اگر ایسے لوگ ہوں جو اس قسم کے کاموں میں حصہ لینا چاہتے ہوں تو ان کو متوجہ فرمادیں ، ایک گائوں میں ایک چھوٹی سی مسجد تھی اس کی چھت بالکل پھٹ گئی ہے ، دیواریں بہت بوسیدہ ہیں ، اس کے لئے نئے سرے سے تعمیر کا ارادہ ہے ، لوگ بہت غریب ہیں ، چند احباب نے کچھ مدد کی ہے ، اس میں تھوڑا سا مان خرید لیا گیا ہے ۔ احقرصدیق احمد خادم جامعہ عربیہ ہتورا ، باندہ