مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
آپ کو معلوم ہے ، کہ زکوۃ کی رقم زکوۃ ہی کے مصرف میں استعمال ہونا چاہیے، اس میں سے کمیشن نہ دیا جائے ، نہ حیلہ کیا جائے ، ہم کو دعاء میں یاد رکھئیے گا ۔ حضرت نے جواب تحریر فرمایا ۔ مکرمی زیدکرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ بحمد للہ تعالی آپ کی ہدایت کے مطابق پہلے ہی سے اس پر عمل ہے ، یہاں کمیشن نہیں دیا جاتا، مدرسہ اس لئے نہیں قائم کیا جاتا کہ اپنی عاقبت برباد کی جائے ، اور غیر مصرف میں رقم خرچ کی جائے، یہاں سے رمضان میں مدرسہ کے کام سے لوگ جاتے ہیں میرا سفر بمبئی کا ہے ، لیکن ایک ہی شب رہنا ہے ، ۱۵؍ شعبان کو بمبئی انشاء اللہ پہونچوں گا ، اگر آپ مناسب سمجھیں تو جناب مولانا قاری ولی اللہ صاحب مدظلہ خطیب مسجد النور نشان پاڑہ روڈ میں ملاقات کر لیں ، رقم آپ ڈرافٹ کے ذریعہ ارسال فرمائیں تو زیادہ بہتر ہے ، یا پھر قاری ولی اللہ صاحب کے پاس جمع کر دیں ۔ ۱۰؍ شوال کو یہاں مدرسہ کی شوری میں انشاء اللہ شرکت کریں گے ، آپ کے لئے دعاء کر رہا ہوں ، بمبئی میں میرا قیام قاری صاحب کی مسجد میں رہتا ہے ۔ صدیق احمد خادم جامعہ عربیہ ، ھتورا۔ باندہرسید نہ ملنے کی وجہ سے ایک صاحب کی ناراضگی کا خط اور حضرت کا جواب باسمہ سبحانہ وتعالی مکرمی زیدکرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کی رقم دفتر میں درج ہے ، اور دفتر میں رقم اس وقت درج کی جاتی ہے ، جب اس کی رسید بھی بھیج دی جاتی ہے ، حاجی ۔۔۔۔۔۔۔ کے ذریعہ خط آپ کو ارسال کیا تھا ، جو کام دفتر سے متعلق