مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
باب ۶ مدرسہ چلانے کا طریقہ اور منتظمین مدرسہ کے لئے اہم ہدایات علم دین کی نشر واشاعت کا طریقہ ایک صاحب نے اپنے علاقہ اور اپنی قوم کے حالات لکھے اور لکھا کہ پورا علاقہ ہے جس میں لاکھوں کی آبادی ہے ، لیکن سب اسلام سے بہت دو ر ہیں ، کفر کے قریب ہیں ، کوشش جاری ہے ، دعاء کیجئے ، اور کام کرنے کا طریقہ اور کچھ نصیحتیں ارشاد فرمائیے ۔ حضرت نے جواب تحریر فرمایا ۔ باسمہ سبحانہ وتعالی مکرمی زید کرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ’’اکل کوا‘‘حاضر ہوا تھا، اس برادری کا حال اور اس میں جو کام ہو رہا ہے اس کی تفصیل مولوی محمد غلام سلمہ سے معلوم ہوئی تھی ، آپ حضرات کی مساعی جمیلہ اور اخلاص کی برکت سے انشاء اللہ تعالی اس قوم کی اصلاح ہوگی ۔ (۱) مسلسل محنت کی ضرورت ہے ۔ (۲) ہر ہر بستی میں مکتب قائم کئے جائیں ۔ (۳) معلمین کو ہدایت کیجئے کہ لڑکوں کے ساتھ ساتھ جوان کے بڑے بوڑھے ہیں ان کو بھی دینیات سے واقف کر اتے رہیں ۔ (۴) مسائل بیان کئے جائیں ۔ (۵) بستی میں مستورات کا بھی اجتماع ہو ۔ہفتہ میں کم از کم کسی جگہ جمع کر کے ان کو دین کی باتیں بتائی جائیں ۔ اللہ پاک عالم کے گوشہ گوشہ میں دین کی اشاعت کرنے والے پیدا فرمائے اور ہم سب کو اس کی توفیق عنایت فرمائے۔ صدیق احمد