مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
مکاتب قائم کیجئے کا م میں لگے رہئیے حضرت کے متعلقین میں سے بعض علاقوں میں کام کررہے تھے کچھ حالات عرض کئے ، حضرت نے جواب تحریر فرمایا : مکرمی زید کرمکم السلام علیکم آپ لوگ کام کرتے رہیں ، اس علاقہ میں کام کی بہت ضرورت ہے جگہ جگہ مکاتب قائم کیجئے ، یہ کام بہت اہم ہے ۔ جلد توجہ کیجئے۔ صدیق احمددیہاتوں میں مکاتب قائم کرنے کی ضرورت اورقابل تقلید نمونہ لکھنؤ شہر کے بعض حضرت کے متعلقین نے ایک کانفرنس منعقد کی تھی ،جس میں حضرت دامت برکاتہم کو بڑی شد ومد سے مدعو کیا تھا ، حضرت والا اپنی مصروفیات اور مشاغل کی وجہ سے یہ اطلاع بھیج چکے تھے کہ مجبوری کی وجہ سے معذوری ہے ، لیکن عین وقت پر پھر ایک صاحب لکھنؤ سے گاڑی لے کر حضرت کو لینے کے لئے تشریف لے آئے ، ان صاحب کا یہاں تک اصرار تھا کہ اس تاریخ میں کسی دوسری جگہ کا پروگرام ہو تو حضرت والا اس کو ملتوی فرمادیں اور میرے یہاں تشریف لے آئیں ۔ حضرت دامت برکاتہم نے ان سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’لوگ تو سمجھتے ہیں کہ اس کے ذمہ صرف ایک ہی کام ہے، بیٹھے بیٹھے نظامت کرتا رہتا ہے اور کوئی کام نہیں حالانکہ میرے ذمہ جتنے کام ہیں میں ہی جانتا ہوں میں اپنے کام کو ظاہر نہیں کرنا چاہتا۔ مدرسہ کے مدرسین بھی نہیں جانتے کہ میں کیا کیا کام کرتا ہوں ،احقر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ میرے سب سے زیادہ قریبی ہیں ان سے زیادہ قریبی میرا کوئی نہیں ہے ، لیکن ان کو بھی نہیں معلوم کہ میں کیا کیا کرتا ہوں اور میرا کیا ارادہ ہے ‘‘۔ میری پوری کوشش رہتی ہے کہ جگہ جگہ دیہاتوں میں دینی مکاتب قائم کئے جائیں اور الحمدللہ ان مدرسوں کے علاوہ جو باقاعدہ اس مدرسہ سے ملحق ہیں ان کے علاوہ اچھی خاصی تعداد ہے،