مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
ہے، وہ تو دفتر والے ہی تحریر کریں گے ، میرے خطوط ردی میں نہیں ڈالے جاتے ، روزانہ اتنی ڈاک آتی ہے کہ میں ان کا جواب نہیں دے سکتا ، مشغول بہت ہوں ، جب فرصت ملتی ہے لکھتا ہوں ، دوسروں سے بھی مدد لینی پڑتی ہے ، آپ کو رسید نہیں مل سکی وجہ سمجھ میں نہیں آتی ، بہر حال رقم جمع ہے ، اگر رسید نہیں ملی اس لئے آپ کو اطمینان نہیں ہورہا توآپ کی رقم واپس کی جاسکتی ہے ، میرے لئے جو آپ نے رقم ارسال کی ہے اس کو بھی واپس کردوں ، آپ کو اتنے غصہ میں خط نہ لکھنا چاہئیے۔ صدیق احمد غفر لہ جامعہ عربیہ ، ھتورا ۔ باندہمسجد کی رسید نہیں چھپوائی گئی جس کو اعتماد ہو تو دے ورنہ واپس لے لے ایک صاحب نے حضرت اقدس کی خدمت میں مبلغ بیس ہزار رقم حضرت کے صاحب زادہ کے توسط سے روانہ کی اور اس کی تعیین نہیں کی کہ کس مد کی ہے ، اوررسید کا بھی تقاضا کیا ، پوری تفصیل نہیں معلوم ہو سکی حضرت نے ان کے خط کے جواب میں مندرجہ ذیل خط تحریر فرمایا ۔ باسمہ سبحانہ وتعالی جناب بھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صاحب دام کرمکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ خدا کرے آپ بعافیت ہوں ۔ مبلغ بیس ہزار کی رقم عزیزم نجیب سلمہ نے مجھے ممبئی سے لاکر دی تھی ، اس سلسلہ میں دو تین خط آپ کے پاس ارسال کر چکا ہوں ، معلوم ہوجائے کہ وہ رقم مدرسہ کی ہے یا مساجد کے لئے ہے ، اگر مدرسہ کے لئے ہے تو اس کی رسید مدرسہ سے بھیج دی جائے گی ، اگر کسی مخصوص نام کے ساتھ بھیجنا ہو تو ان کا نام تحریر فرمائیں ، اور اگر مساجد کے سلسلہ کی ہے تو اس کی رسید نہیں چھپوائی گئی ، اس علاقہ میں غریب مسلمانوں کی بستیاں ہیں ان میں گیارہ مقامات پر مساجد کی تعمیر شروع کی گئی ہے ، ان لوگوں نے مجھ سے کہا کہ آپ کچھ امداد کریں ، میں نے ا ن سے وعدہ کر لیا کہ اگر مجھے کہیں سے رقم ملی تو میں انشاء اللہ آپ لوگوں کو دیتا رہوں گا ، چنانچہ اس مد کی