مدرسہ قائم کرنے کا طریقہ |
درسہ قا |
|
مکرمی زید کرمکم السلام علیکم حافظ ۔۔۔۔۔۔ صاحب نے آج تک کوئی اطلاع نہ دی کیا کر رہے ہیں مدرسہ کا کیا حال ہے؟ چند لڑکوں کو کچھ مضامین رٹا دینا کامیابی نہیں ہے ، وہ کتنا پڑھاتے ہیں ؟ مدرسہ میں کب رہتے ہیں ؟ آمد وخرچ کا کیا حساب ہے ؟ علاقہ میں کیا محنت کی ہے ؟ اس کی کچھ خبر نہیں ، بستی کے لوگ بھی مدرسہ کی طرف کوئی دھیان نہیں دیتے ۔ اس طرح مدرسے نہیں چلا کرتے ۔ لڑکیوں کا اسکول کیسا ہے ؟ کیا تعلیم ہوگی؟ معلوم ہوجائے تو کچھ مشورہ دوں ۔ صدیق احمدمدرسہ میں ترقی تو محنت اور کوشش سے ہوتی ہے مولوی۔۔۔۔۔۔۔۔ سلمہ السلام علیکم مہو باکے مدرسہ کو ترقی دیجئے ، آپ کو تو وہاں کا ذمہ دار بناکر بھیجا تھا ، صرف پڑھانے کے لئے تو غیر عالم سے بھی کام چل سکتا تھا ، آپ مدرسہ کی رسیدیں چھپوا لیجئے ، پڑھانے کے لئے کسی مدرس کو رکھ لیجئے ، اور آپ رقم کی فراہمی کا کام کیجئے ، درمیان درمیان مدرسہ کی تعلیمی نگرانی بھی کرتے رہئے ، چھوٹے چھوٹے مدرسے جو مہوباکے بعد قائم ہوئے تھے ، آج ان میں دار الاقامہ ہے ، علاقہ کے ساٹھ ستر طلبہ مقیم ہیں ، ان کے رہنے کھانے کا انتظام وہاں کیا جاتا ہے ، کالینجر میں کچھ نہ تھا ، مسونی کے عبد الصمد جو نہ عالم ہیں ، نہ حافظ وہاں مدرسہ کی اچھی خاصی عمارت ہوگئی ہے ، دار الاقامہ ہے ،کئی مدرس کام کررہے ہیں ، آپ محنت کریں تو بہت جلد کامیاب ہوسکتے ہیں ، جس نہج پر ابھی تک کام ہوا اس میں کچھ نہ ہوسکے گا ، میں نے اتنی زمین اسی امید پر لی تھی کہ مہوبا مرکزی جگہ ہے ایک مرکزی ادارہ ہوناچاہئے ، مگر جب محنت نہ ہوگی تو کیا کامیابی ہوگی ۔ ابھی آپ کے اندر طاقت ہے کر سکتے ہیں ، آگے چل کر جب قوی ضعیف ہوجائیں گے تو کچھ نہ ہو سکے گا ۔ صدیق احمدمدرسہ چلانے والوں کے لئے اہم ہدایات حضرت اقدس نے ایک پسماندہ علاقہ میں جہاں دور دور تک کسی مدرسہ ومکتب کا نام ونشان نہ تھا بڑی جد وجہد کے بعد حضرت نے وہاں کے لوگوں کو متوجہ کیا ۔ الحمد للہ مدرسہ کی ابتداء