مفتی بہ قول
الحاصل اس وقت ہمارے علماء دیوبند کافتوی یہ ہےکہ مسافت سفر۴۸ میل انگریزی ہے، اورایک میل انگریزی ہوتا ہے:۱ کلو میٹر، ۶۰۹ میٹر، ۳۴۴ ملی میٹر کا، لہذا ۴۸ میل انگریزی کا مجموعہ :۷۷ کلومیٹر، ۲۴۸ میٹر، ۵۱۲ ملی میٹر ہوگا۔
مسافت سفر ائمہ ثلاثہ کے نزدیک
مشہور تو یہی ہےکہ حنفیہ کے نزدیک مسافت سفرکی مقدار ائمہ ثلاثہ کے بالمقابل زیادہ ہے؛لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔
اس کی تفصیل یہ ہےکہ ائمہ ثلاثہ کے نزدیک اگرچہ اس پر اتفاق ہےکہ سفر شرعی چاربرید ہے، جس میںہربرید چارفرسخ اورہرفرسخ تین میل شرعی کا ہوتا ہے، اس طرح مجموعہ ۴۸ میل شرعی ہوتا ہے؛ لیکن میل کی بحث میں معلوم ہوچکا ہےکہ شافعیہ اورحنابلہ کے نزدیک میل شرعی چھ ہزار ذراع کا ہوتا ہے، جس کےدوکلو میٹر، سات سو تینتالیس میٹر، دو سو ملی میٹر بنتے ہیں، اس کو اڑتالیس سے ضرب دیں تو مجموعہ ایک سو اکتیس (۱۳۱)کلو میٹر، چھ سو تہتر (۶۷۳)میٹر، چھ سو (۶۰۰) ملی میٹر بنتا ہے۔
اورمالکیہ کے نزدیک میل شرعی ساڑھے تین ہزار ذراع کا ہوتا ہے، جس میں ذراع چھتیس (۳۶) انگل کا ہوتا ہے، جس کے چھ سو پچاسی (۶۸۵) ملی میٹر، آٹھ سو(۸۰۰) میکرومیٹر بنتے ہیں، اس کو ساڑھے تین ہزار سے ضرب دیں تو مجموعہ: دوکلومیٹر، چارسو میٹر، تین سو ملی میٹر ہوتا ہے، مالکیہ کے نزدیک یہی میل شرعی کی مقدار ہے، اس کو ۴۸ سے ضرب دیں، تو مجموعہ: ایک سو پندرہ کلومیٹر، دوسو چودہ میٹر، چارسو ملی میٹر ہوتا ہے؛ یہی سفر شرعی کی مقدار ہے۔
غلط فہمی کی وجہ
حنفیہ اورائمہ ثلاثہ کے یہاں جو مسافت سفرہے، اس کو بعض لوگ جو مساوی سمجھتے ہیں یا بعض لوگ ائمہ ثلاثہ کی مسافت سفرکوکم سمجھتے ہیں، اس غلط فہمی کی وجہ یہ ہےکہ ائمہ ثلاثہ کی کتابوں میں چار برید کو دو دن