مولانا محمدعمر صاحب اسلام پورہ
، استاد مدرسہ ضیاء العلوم پورہ معروف ،ازخدام ربانی خانقاہ، پورہ معروف، مئو، یوپی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حامداومصلیا ومسلما!
مولوی ومفتی عبدالرحمن قاسمی مظاہری عظیم آبادی سے بارہ سال قبل تعارف ہوا، جب سے تعلق بڑھتا ہی رہا، ۱۴۲۵ھ رمضان شریف میں حضرت مولانا محمد مصطفی مفتاحیؒ کی ایماء پر ربانی خانقاہ، پورہ معروف ،حضرت اقدس حضرت مولانا زین العابدین اعظمیؒ کے خدمت میں حاضر ہوے، حضرت سے بیعت ہونے کے بعد پابندی سے خانقاہ حاضر ہوتے رہے ہیںاوراب تک ہورہے ہیں، اورامسال ۸؍رمضان المبارک کو حضرت اعظمی کے خلیفہ وجانشین حضرت اقدس مولانا وقاری عبدالستار وڈالی(شمالی گجرات) کی طرف سے مولوی صاحب مجاز بیعت بھی بنائے گئے ہیں ۔ اللہ تعالی مقام قرب میں ترقی عطا فرمائے۔
مفتی صاحب دارلعلوم دیوبند سے ۱۹۹۸ء میں فارغ ہوے ہیں، تین سال مولانا مفتاحی صاحب (مرحوم) کی نگرانی میں فتوی کی تربیت لینے کے بعد درس وتدریس میں مشغول ہوگئے۔ مولوی صاحب کو علم سے کبھی سیری نہیں ہوئی۔ رمضان شریف میں مولانا اعظمیؒ ان کی روحانی تربیت تو فرماتے ہی تھے، ساتھ ہی ساتھ علمی تربیت بھی فرماتے تھے، مگر مولوی صاحب کی پیاس اوربڑھ گئی بالاخر ۲۰۰۸ء میں حضرت شیخ کے ایماء پر سلسلہ تدریس موقوف کرکے باضابطہ داخلہ لےکر مظاہر علوم میں ایک سال خود حضرت شیخ سے ’’فنون حدیث‘‘ کی خصوصی تربیت لی۔ ہم جیسے کیا جانیں کہ مولوی صاحب کو حضرت شیخؒ نےکیا کیا دیا ہوگا اورمولوی صاحب نے کیا کیا لیا ہوگا، مختصراً اتنا عرض ہےکہ حضرت اقدس کو مولوی صاحب کے علم پر نہ صرف اعتماد بلکہ ناز تھا۔
مولوی صاحب شروع سے ہی تحقیقی ذوق رکھتے تھے، اسی لیے رمضان میں بھی ضروری کاغذات ساتھ لے کر ہی خانقاہ آتے تھے، اور انہیں پوری اجازت ہوتی تھی کے اپنے معمولات کے ساتھ اپنی تحقیقات بھی جاری رکھیں، جب بھی آتے حضرت کو اپنی کوئی تصنیف سناکر جاتے تھے اورحضرت اقدس شوق کے کانوں