حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ , عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إبْرَاهِيمَ قَالَ: كَانَ صَدَاقُ بَنَاتِ النَّبِيِّ ﷺ وَصَدَاقُ نِسَائِهِ خَمْسَ مِئَةِ دِرْهَمٍ.
(مصنف: ۴؍۱۸۸، رقم: ۱۶۶۳۰)
’’محمد بن ابراہیمؒ فرماتے ہیںکہ نبی کریم ﷺ کی بیٹیوں اوربیبیوں مہر پانچ سو درہم تھا‘‘۔
حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ , عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ : السُّنَّةُ فِي النِّكَاحِ اثْنَا عَشَرَ أُوقِيَّةً وَنِصْفَ فَذَلِكَ خَمْسُ مِئَةِ دِرْهَمٍ. (رقم:۱۶۶۳۵)
’’حضرت سعید بن مسیبؒ فرماتے ہیںکہ سنت مہر ساڑھے بارہ اوقیہ یعنی: پانچ سو درہم ہے‘‘۔
چاندی کی انگوٹھی کی جائز مقدار
بعض کتابوں میںایک مثقال تک اجازت ہے، بعض کتابوں میں یہ ہےکہ ایک مثقال نہ ہونے پائے۔ علامہ شامیؒ کہتے ہیں کہ آخری رائے حدیث کے موافق ہے:
قوله ( ولا يزيده على مثقال ) وقيل لا يبلغ به المثقال، ذخيرة ، أقول: يؤيده نص الحديث السابق من قوله عليه الصلاة والسلام: ولا تتممه مثقالا
(ردالمحتار: ۹؍۵۲۰الحظر والاباحۃ، فصل فی اللبس)
’’انگوٹھی ایک مثقال سے زیادہ نہ ہو، بعض کہتے ہیں کہ مثقال کے وزن کو نہ پہنچنے پائے؛ حدیث سابق سے صراحتاً اسی قول کی تائید ہوتی ہے‘‘۔
پوری حدیث ترمذی، نسائی اورصحیح ابن حبان (کتاب الزینۃ، حدیث نمبر: ۵۴۸۸)میں حضرت بریدہؓ سے منقول ہے، جس میں یہ فقرہ بھی ہے:
فقال : يا رسول الله من أي شيء أتخذه ؟ قال : من ورق ولا تتمه مثقالا
’’اس شخص نے دریافت کیاکہ یارسول اللہ! میں کس دھات کی انگوٹھی پہنوں، تو آپ نے فرمایا: چاندی کی، مگر ایک مثقال تک اس کا وزن نہ پہونچے‘‘۔
ایک مثقال: ۴ گرام، ۳۷۴ ملی گرام ہوتا ہے (دیکھیے:دینار کا بیان )۔