(ردالمحتار: ۵: ۱۴۶ باب کفارۃ الظہار)
کتاب النکاح
مہر کی کم از کم مقدار
حنفیہ کے نزدیک کم از کم مہر دس درہم ہے۔ اورمعلوم ہوچکاکہ ایک درہم: تین گرام، اکسٹھ ملی گرام، آٹھ سو میکروگرام ہوتا ہے، اس کو دس سے ضرب دیں گےتو مجموعہ: ۳۰ گرام، ۶۱۸ملی گرام ہوگا۔ اگر اس مقدار چاندی یا اس کی قیمت ادا کردی جائے تو مہر شرعی ادا ہوجائے گا
۔ دس درہم قدیم تولہ سے: ۲تولہ ساڑھے سات ماشہ ہوتا ہے۔
مہر فاطمی
حضور ﷺ نے عام طور پر اپنی ازواج مطہرات اوربنات طیبات کا مہر پانچ سو درہم طئے کیا تھا؛ ازواج مطہرات کے بارے میں روایات میں بارہ اوقیہ اورایک نش کی صراحت آئی ہے؛
صحیح مسلم میں مروی ہے:
عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمْ كَانَ صَدَاقُ رَسُولِ اللّهِ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ كَانَ صَدَاقُهُ لِأَزْوَاجِهِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشًّا قَالَتْ أَتَدْرِي مَا النَّشُّ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَتْ نِصْفُ أُوقِيَّةٍ فَتِلْكَ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ فَهَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اللّهِ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَزْوَاجِهِ
(صیح مسلم، باب الصداق)
’’حضرت ابوسلمہؒ سے مروی ہےکہ انہوں نے حضرت عائشہؓ سے دریافت کیاکہ رسول اللہ ﷺ کی ازواج مطہرات کا مہر کتنا تھا؟ فرمایا: آپ ﷺ نے بارہ اوقیہ اورنش مہر دیا تھا، پھر حضرت عائشہؓ نے فرمایا: تم کو معلوم ہے نش کیا ہوتا ہے؟ میں نے کہا نہیں، حضرت عائشہؓ نے جواب دیا: آدھا اوقیہ (یعنی بیس درہم) اس طرح کل مہر پانچ سو درہم ہوا؛ یہی ازواج مطہرات کا مہر تھا‘‘۔