اوررطل شافعی سے دوقلہ: ایک سو اکتالیس کلو، سات سو سترہ گرام، چھ سو ملی گرام (۱۴۱ کلو، ۷۱۷ گرام، ۶۰۰ ملی گرام)کا ہوتا ہے۔ اورایک قلہ: ستر کلو، آٹھ سو اٹھاون گرام، آٹھ سو ملی گرام (۷۰ کلو، ۸۵۸ گرام، ۸۰۰ ملی گرام)کاہوتا ہے۔
القَدَح
قدح مصری: ۸۰۹گرام، ۸۱۳ملی گرام، ۷۸۶میکروگرام (تقریباً)
قدح تو لغت میں پانی کے ایک بڑے پیالہ کو کہتے ہیں، لیکن قدح ایک مصری پیمانہ بھی ہے، جس کا تذکرہ شافعیہ کے یہاں ملتا ہے؛ چنانچہ خطیب شربینی نے مغنی المحتاج میں لکھا ہے:
فَقَدْ اعْتَبَرْتُ الْقَدَحَ الْمِصْرِيَّ بِالْمُدِّ الَّذِي حَرَّرْتُهُ فَوَسِعَ مُدَّيْنِ وَسُبْعًا تَقْرِيبًا فَالصَّاعُ قَدَحَانِ إلَّا سُبْعَيْ مُدٍّ وَكُلُّ خَمْسَةَ عَشَرَ مُدًّا سَبْعَةُ أَقْدَاحٍ (۴؍۴۴۲)
’’میں نے قدح مصری کو اسی مد سے ناپا جس کا ابھی خلاصہ ہوا، تو تقریباً دومد اور مدکا ساتواں حصہ ہوا، لہذا صاع دو سبع مدکم دو قدح ہوگا، اورپندرہ مد کے سات قدح ہوں گے‘‘۔
علامہ شربینیؒ شافعی ہیں، انہوں نے قدح کو اپنے مد شافعی سے ناپا ہے، اورمدشافعی مدحنفی سے بہت چھوٹا ہوتا ہے،یعنی: ۳۷۷ گرام، ۹۱۳ ملی گرام، ۱۰۰ میکروگرام کا۔اور مولانا ابوالکلام صاحب نے مد حنفی سے جوڑ گھٹاؤ کیا ہے؛ اس لئے مولانا کا حساب یہاں قابل اعتبار نہیں۔صحیح وزن وہی ہے جو اوپر لکھا گیا ہے۔
الوَیْبَۃ
اس کاتذکرہ بھی شافعیہ کے یہاں ہی ملتا ہے؛ صاحب تحفۃ المحتاج لکھتے ہیں:
فثلاثون صاعا ثلاث ويبات ونصف (تحفۃ المحتاج، باب زکوۃ النبات)
’’تیس صاع کا ساڑھے تین ویبہ ہوتا ہے‘‘۔
یعنی صاع سے تقریباً ساڑھے آٹھ صاع کا اورمد سے تقریباً چونتیس مد کا۔ چونکہ ویبہ قدح اوراردب ہی کی طرح خالص مصری پیمانہ ہے، اورمصرکے شافعی ومالکی علماء نے ہی اس کو ناپا تولا ہے ؛ لہذا ائمہ ثلاثہ کے صاع ومد سے ہی اس کا وزن لیا جائےگا، اورصاع کے بیان میں معلوم ہوچکا ہےکہ ائمہ ثلاثہ کا صاع:ایک کلو، پانچ