مولانا محمد عثمان اعظمی،دامت برکاتہم
شیخ الحدیث دارالعلوم، بانسکنڈی، آسام، پن کوڈ: ۷۸۸۱۰۱
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حامدا ومصلیا!
مولانا عبدالرحمن صاحب قاسمی مظاہری کی دو دو کتابیں ایک ’’مفتاح الاوزان‘‘، دوسری ’الرضی شرح الترمذی‘‘ دیکھ کر دل باغ باغ ہوگیا، اس نو عمری میں مولوی صاحب نے جس سلیقہ اورہوشمندی سے احادیث کی تشریح اوران کے روات پر کلام کیا ہےوہ اس دور میں کم دیکھنے کو ملتی ہے، اورجہاں کسی بزرگ کی فروگذاشت کو لکھنا ہوا ہے، اس کو ’’قال بعض الناس‘‘کہہ کر لکھا ہے، تاکہ علمی امانت کا حق ادا ہونے کے ساتھ تادب مع الاکابر کی رعایت بھی ہوجائے؛ یہ سب کچھ ان کے استاذ اورشیخ حضرت مولانا زین الدین اعظمیؒ کی صحبت کی برکت اورانہیں کی حسن تربیت کا اثرہے۔ یہ ایسا ہی ہےکہ جیساکہ مولانا عبدالماجد دریابادیؒ نے ترجمہ شیخ الہندؒ کے حواشی سے متعلق لکھا ہےکہ مولانا شبیر احمد عثمانیؒ نے باطل نظریات کو کسی کا نام لیے بغیر کچھ اس طرح رد کیا ہےکہ معاندین اسلام کی جڑیں خود بخود ہباء منثورا ہوجاتی ہیں۔
پوری پوری کتاب تو پڑھنے کا موقعہ کہاں ہے، لیکن جو حصہ بھی نظر سے گذرا خوب سے خوب تر پایا۔ دعا ہےکہ خداوند قدوس عزیز گرامی قدر کی ان کاوشوں کو قبول فرماکر دونوں جہاں میں مؤلف کو سرخروئی سے ہم کنار کرے اورامت کو بیش از بیش استفادہ کا موقعہ فراہم کرے، اورعزیز موصوف کو حاسدین کے حسد سے اورمفسدین کی نظربد سےبچائے۔ آمین یا رب العلمین!
(شرح دستخط)
(مولانا) محمد عثمان اعظمی
بمقام ربانی خانقاہ، پورہ معروف