باب چہارم
وزن، کیل یا مساحت سے متعلق مسائل
اس باب میں ان مسائل کا بیان ہوگا، جن کا تعلق اوزان، پیمانوں یا مساحتوں سے ہے۔ مسائل فقہ حنفی کے مطابق ہوں گے، ضمناً دیگر ائمہ کا بھی تذکرہ آسکتا ہے۔ مفتی بہ اقوال پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اورفقہی ترتیب کی رعایت رکھی گئی ہے۔
کتاب الطھارۃ
وضو اورغسل کےپانی کی مقدار
صحیح مسلم میں آیا ہےکہ رسول اللہ ﷺ وضو میںایک مد اورغسل میں پانچ مد پانی استعمال کرتے تھے:
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَغْتَسِلُ بِخَمْسِ مَكَاكِيكَ وَيَتَوَضَّأُ بِمَكُّوكٍ.
(مسلم، باب القدر المستحب من الماء فى غسل الجنابة)
’’حضرت انسؓ فرماتےہیں کہ رسول اللہ ﷺ پانچ مکوک سے غسل اورایک مکوک سے وضو کیا کرتے تھے‘‘۔
اس حدیث میں مکوک سے مکوک عراقی نہیں، بلکہ مد مراد ہے۔
ایک اشکال کا جواب
روایت بالا میں تو رسول اللہ ﷺ کا پانچ مد سے غسل کرنا ثابت ہوتا ہے؛ جبکہ دیگر بہت سی روایات میں ایک صاع (۴ مد) سے غسل کرنا مذکور ہے۔
امام طحاویؒ نے اس تعارض کا بہت عمدہ حل پیش کیا ہے؛ فرماتے ہیں کہ جس روایت میں چار مد سے غسل کرنا مذکور ہے، اس میں صرف اس مقدار کا بیان ہے جو غسل میں استعمال ہوتا تھا،