وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
”يُغْفَرُ لِلشَّهِيدِ كُلُّ ذَنْبٍ إِلَّا الدَّيْنَ “ قرض کے علاوہ شہید کے تمام گناہ معاف کردیے جائیں گے۔(مسلم:1806) ●ایک اور روایت میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”الْقَتْلُ فِي سَبِيلِ اللهِ يُكَفِّرُ كُلَّ شَيْءٍ، إِلَّا الدَّيْنَ“ اللہ کے راستے میں قتل ہوجانا قرض کے علاوہ تمام گناہوں کیلئے کفارہ بن جاتا ہے۔(مسلم:1806) ●ایک روایت میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”أَوَّلُ مَا يُهَرَاقُ مِنْ دَمِ الشَّهِيدِ يُغْفَرُ لَهُ ذَنْبُهُ كُلُّهُ إِلَّا الدَّيْنَ“ شہید کا خون گرتے ہی اوّل وَہلہ میں اُس کے تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں سوائے قرض کے۔(طبرانی کبیر:5552)میّت کے دیون کی اقسام : میت پر جو دَین لازم ہوتے ہیں اُن کی دو قسمیں ہیں : (1)―حقوق اللہ سے متعلّق دُیون۔ (2)―حقوق العباد سے متعلّق دُیون۔پہلی قسم:حقوق اللہ سے متعلّق دُیون: وہ قرضے جن کا تعلّق اللہ تعالیٰ کے حقوق سےہو اور بندوں میں سے اُن کا کوئی طلب کرنے والا نہ ہو اُن کو حقوق اللہ سے متعلّق قرضے کہا جاتا ہے ، جیسے : زکوۃ جو اداء نہ کی جاسکی تھی ، کفارے کے روزے جن کی ادائیگی نہ ہوسکی تھی، قضا نمازاور روزوں کا فِدیہ جو اداء نہ کیے جاسکے ہوں اور حج ِ فرض جو زندگی میں نہ کیا جاسکا ہو ، یہ سب میّت کے وہ دُیون کہلاتے ہیں جن کا تعلّق حقوق اللہ سے ہے، کیونکہ بندوں میں کوئی اِن کا کوئی طلب کرنے والا نہیں، اِس کا مطالبہ اللہ کی جانب سے ہے۔