وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
احوال الجَدّۃ الصحیحۃ (دادی اور نانی کے احوال) (1)مرنے والے کی جدّہ صحیحہ خواہ ابویہ ہو یا اُمویہ ،یعنی باپ کی جانب سے ہویا ماں کی جانب سے،اگر ایک ہو تو اُن کو سدس ملےگا اِسی طرح اگر ایک سے زائد ہوں تب بھی اُنہیں مشترکہ طور پر سدس ملےگا،بشرطیکہ وہ سب درجہ کے اعتبار سے مساوی ہوں،ورنہ قریب کے درجہ والی کو سدس ملےگا اور بعید درجہ والی محروم ہوں گی۔ (2)اگر مرنے والے کے والد یا داد موجود ہوں تو جدّہ ابویہ یعنی باپ کی جانب والی جدّہ محروم ہوجاتی ہیں اور اگر مرنے والے کی ماں موجود ہو تو ہر قسم کی جدّہ (خواہ ابویہ ہو یا اُمویہ)محروم ہوجاتی ہیں ،اِسی طرح اگر ایک سے زائد جدّہ موجود ہوں اور اُن میں قریب اور دور کی جدہ کا فرق ہو تو قریب والی جدّہ جس کے واسطے کم ہوں اُس کو ملتا ہے اور دور کی جدہ جس کے واسطے زیادہ ہوں وہ محروم ہوجاتی ہیں۔ مذکورہ احوال کا نقشہ درج ذیل ہے: شمار صورتیں حصص 1 اَبوِیہ ہوں یا اُمَوِیہ ، ایک ہوں یا زیادہ ، بشرطیکہ متحاذی فی الدّرجہ اور صحیحہ ہوں ۔ سدس 2 اَبَوِیہ کے ساتھ أب یا جَد آجائے ، مطلقاً اُم آجائے یا کسی بھی جہت سے قُربیٰ آجائے ۔ سقوط ●―٭―٭―٭―●