وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
عصبہ سببیہ کی توریث کے قواعد: میّت کے آزاد کرنے والے کو عصبہ سببی یا مولی العتاقہ کہتے ہیں ۔اس کی توریث کے قواعد درج ذیل ہیں : (1)―نسبی رشتہ داروں کے ہوتے ہوئے مُعتِق یعنی آزاد کرنے والا محروم ہوگا ۔ (2)―نسبی رشتہ دار نہ ہوں تو سب سے پہلےمُعتِق یعنی آزاد کرنے والا وارث ہوگا ۔ (3)―مُعتِق نہ ہو تو مُعتِق کے عصبہ بنفسہٖ (ذوی الفروض اور عصبہ بغیرہٖ اور عصبہ مع غیرہٖ مراد نہیں)کو اصنافِ اربعہ کی ترتیب سے وارث بنائیں گے ۔ نوٹ:واضح رہے کہ مُعتِق کے عصبہ بنفسہٖ کا مطلب یہ ہے کہ مُعتِق کے ذوی الفروض اور عصبہ بغیرہٖ اور عصبہ مع غیرہٖ کو کچھ نہیں ملے گا۔ (4)―اگر مُعتِق کے عصبہ بنفسہٖ بھی نہ ہوں تو مُعتِق المُعتِق (آزاد کرنے والے کا آزاد کرنے والا)وارث ہوگا ۔ (5)―اگر مُعتِق المُعتِق بھی نہ ہو تو اُس کے عصبہ بنفسہٖ کو وارث بنایا جائے گا ، اسی طرح یہ سلسلہ اوپر تک چلتا رہے گا ۔(تسہیل السّراجی ، بتغیر:55) ●―٭―٭―٭―●