وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
تیسرا باب:وراثت سے محرومی کے اَسباب وہ اسباب جن کی وجہ سے وراثت سے محروم ہوجاتے ہیں،”مَوانعِ اِرث“کہلاتے ہیں، اور ایسے اَسباب چار ہیں : (1)― رِقّیت یعنی غلام ہونا ۔ (2)―قتل،یعنی وارث کا اپنےمُورِث کو قتل کردینا۔ (3)―اختلافِ دین،یعنی وارِث اور مُورِث کے درمیان اِسلام اور کُفر کے اعتبار سے دین کا مختلف ہونا۔ (4)―اختلافِ دارَین ۔وارِث اور مُورث کا ایک دوسرے سے دار کا اختلاف ہونا۔(1)―پہلا مانع رقّ: یعنی غلام ہونا ، خواہ کامل درجہ کا غلام ہو ، جیسے : قِنٌّ۔ یا ناقص درجہ کا غلام ہو ، جیسے مُکاتَب ، مُدبَّر اور اُمِّ ولَد ،یہ سب غلام کی وہ اَقسام ہیں جن میں رقّیت ناقص ہوتی ہے۔(2)―دوسرا مانع قتل : اِس سے مراد وہ قتل ہے جس سے قصاص یا کفّارہ لازم ہوتا ہے ،گویا یہاں قتل سے مُراد اُس کی پانچ قسموں میں سے صرف پہلی چار قسمیں لی گئی ہیں جن کو قتل بالمباشرۃ کہا جاتا ہے ، کیونکہ اِن میں سے پہلی قسم قتلِ عمد میں قصاص لازم ہوتا ہے اور اُس کے بعد کی تین قسمیں قتلِ شبہِ عمد ، قتلِ خطاء ،قتلِ شبہِ خطاء میں کفارہ لازم ہوتا ہے اور پانچویں قسم جس کوقتل بالسبب بھی کہتے ہیں ، اُس میں قصاص اور کفارہ دونوں ہی لازم نہیں ہوتے ، اِس لئے اُس میں وراثت سے محرومی بھی نہیں ہوتی۔