وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
نفاذِ وصیت میں اجازت کی شرائط : جن صورتوں میں وصیت ورثاء کی اجازت پر موقوف ہوتی ہے ، جیسے : وارث کیلئے ، قاتل کیلئےیا اجنبی کے لئے تہائی سے زائد مال کی وصیت کرنا ، اس میں ورثاء کی اجازت ضروری ہوتی ہے ، البتہ ورثاء کی اِجازت میں مندرجہ ذیل شرائط کا پایا جانا ضروری ہے ورنہ اُس اِجازت کا اعتبار نہیں ہوتا۔اور وہ شرائط یہ ہیں: (1)―تمام ورثاء راضی ہوں ۔ (2)―تمام ورثاء بالغ ہوں ۔ (3)―تمام ورثاء عاقل ہوں ۔ (4)―دلی طور پر راضی ہوں۔ (5)―بعد الوفات اجازت ہو ۔ اَب اِن کی تفصیل ملاحظہ فرمائیں۔پہلی شرط:تمام ورثاء راضی ہوں : پس اگر بعض راضی ہوں اور بعض نہ ہوں تو صرف راضی ہونے والوں کےمال میں اُن کے حصہ کے بقدر وصیت نافذ ہوگی ۔(الدر المختار :6/656)دوسری شرط:تمام ورثاء بالغ ہوں : پس اگر کچھ ورثاء بالغ اور کچھ نابالغ ہوں تو نابالغ ورثاء کی اِجازت کا اعتبار نہ ہوگا ،صرف بالغوں کے مال میں اُن کے حصہ کے بقدر وصیّت نافذ ہوگی۔(الدر المختار :6/656)تیسری شرط:تمام ورثاء عاقل ہوں : پس اگر کوئی وارث مجنون ہو تو اُس کی اجازت کا اعتبار نہیں ۔(الدر المختار :6/656)