وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
تین اور بیٹیوں کو ثلثان دیا جائے گا۔عَول کے قواعد : عَول کے قواعد سے قبل یہ جاننا ضروری ہے کہ مخرج کُل سات ہیں : (1)دو۔ (2)تین۔ (3)چار۔ (4)آٹھ ۔ (5)چھ۔ (6)بارہ۔ (7)چوبیس۔ اب اِنہی مخارج کے بارے میں عول کے مندرجہ ذیل قواعد ملاحظہ فرمائیں:پہلا قاعدہ:چار مخارج کا عَول کبھی نہیں آتا: چار مخارج ایسے ہیں جن میں کبھی عَول نہیں آتا ، اور وہ پہلے چار مخرج ہیں یعنی دو،تین، چار اور آٹھ ۔اِن چاروں میں سہام کبھی مخرج سے زیادہ نہیں آسکتے،اِن کے علاوہ بقیہ تینوں میں عَول آتا ہے ۔دوسراقاعدہ:چھ کا عَول دس تک وترا ً اور شفعاً آتا ہے: چھ کا عَول ہمیشہ دس تک آتا ہے،اور طاق اور جفت دونوں طرح آتا ہے۔ یعنی 6کا عَول صرف چار عدد آتے ہیں:7،8 ،9اور 10 ۔اِس کے علاوہ نہیں ۔ سات کی مثال:زوج اور دو بیٹیاں ہوں تو 7 عَول آتا ہے۔ آٹھ کی مثال:زوج ،دو حقیقی بہنیں اور ایک خیفی بہن ہو تو 8 عَول آتا ہے۔ نو کی مثال:زوج ،دو حقیقی بہنیں اور دو خیفی بہنیں ہوں تو9عَول آتا ہے۔ دس کی مثال:زوج ،دو حقیقی بہنیں،دو خیفی بہنیں اور ماں ہو تو 10عَول آتا ہے۔