وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
پہلا باب:علم الفرائض کے مَبادیات علم الفرائض سے متعلّق ابتداءً کچھ مَبادیات ذکر کیے جارہے ہیں جن کی مدد سے علم الفرائض کا کچھ تعارف اور اُس کا اِجمالی خاکہ سمجھا جاسکتا ہے۔لفظ”فرائض “کالغوی اور اِصطلاحی معنی : ٭لغۃً: فَرائض فریضۃکی جمع ہے اورفریضہ لغت میں”التَّقْدِيرُ “اور”الْقَطْعُ “کے معنی میں استعمال ہوتا ہے ،یعنی کسی چیز کو قطعی اور حتمی طور پر مقرر کرنا۔ ٭اصطلاحاً: اصطلاحی اعتبار سے فریضہ کی تعریف یہ کی گئی ہے :”مَا ثَبَتَ بِدَلِيلٍ مَقْطُوعٍ بِهِ “۔ یعنی جوحکم دلیل قطعی سے ثابت ہو وہ فریضہ کہلاتا ہے ۔علم الفرائض کی تعریف : ٭لغۃً: علم الفرائض لغوی معنی کے اعتبار سے ”فرائض کے جاننے “کو کہا جاتا ہے ۔ ٭اصطلاحاً: اِصطلاحی اعتبارسے علم الفرائض کی مندرجہ ذیل مشہور تعریفیں کی گئی ہیں:پہلی تعریف: هُوَ عِلمٌ يُبْحَثُ فِيهِ عَنْ كَيْفِيَّةِ قِسْمَةِ تَرِكَةِ الْمَيِّتِ بَيْنَ الْوَرَثَةِ .