وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
بیٹا بلا واسطہ ہے جبکہ پوتا واسطہ کے ساتھ ہے،اِس طرح والد بلاواسطہ ہیں جبکہ دادا واسطہ کے ساتھ ہیں اِسی طرح حقیقی بھائی بلاواسطہ ہے جبکہ حقیقی بھائی کا بیٹا واسطہ کے ساتھ ہےاور یہی معاملہ چچا اور اُن کے بیٹے میں بھی ہے۔تیسرا فرق:قوّت کا فرق : جیسے حقیقی بھائی اور علّاتی بھائی کے درمیان ، یا حقیقی چچا اور علّاتی چچا کے درمیان صنف یا واسطہ کا فرق نہیں ،کیونکہ دونوں ایک ہی صنف میں سے ہیں اور بغیر واسطہ کے میّت سے تعلّق رکھتے ہیں ،لیکن ان کے درمیان رشتہ کے قوی یا ضعیف ہونے کا فرق ہے،اِس لئے کہ حقیقی بھائی میّت کیلئے ماں اور باپ دونوں کی جانب سے رشتہ دار ہے جبکہ علّاتی صرف والد کی جانب سے رشتہ رکھتا ہے ،ماں کی جانب سے نہیں ، اور یہی حال حقیقی اور علّاتی چچا کے درمیان بھی واضح ہے۔ پس مذکورہ بالا فروق کے لحاظ سے عصبات میں ترجیح کے3 طریقے ذکر کیے جاتے ہیں : (1)ترجیح بالجہۃ ۔ (2)ترجیح بالقرب ۔ (3)ترجیح بالقوّۃ ۔ترجیح بالجہۃ : اعلیٰ صنف کو ادنیٰ صنف پر ترجیح دی جائے گی، اِس کو ”جہتِ عصوبت“ کی ترجیح بھی کہا جاتا ہے ،یعنی جب ایک سے زائد عصبات میں صنف کا فرق ہو تو اعلیٰ صنف کو ادنیٰ صنف پر ترجیح دی جاتی ہے۔جیسے ابن(جوکہ پہلی صنف سے تعلّق رکھتا ہے،اس)کے ہوتے ہوئے بقیہ تینوں صنفوں یعنی اب، جد ، اخِ عینی ، اخِ علّاتی اور عم کو ترجیح نہیں دی