وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
ہوتی ہیں ،یعنی بیٹی ،پوتی،حقیقی بہن اور علّاتی بہن۔(عالمگیری :6/451)(سراجی :15)عصبہ مع الغیر: كُلُّ أُنْثَى تَصِيرُ عَصَبَةً مَعَ أُنْثَى أُخْرَى ۔ ہر وہ مؤنث جو کسی دوسری مؤنث کے ساتھ آنے کی وجہ سے عصبہ بن جائے ۔جیسے : حقیقی بہن اور علّاتی بہن جبکہ یہ دونوں بنت یا بنت الاِبن یعنی بیٹی یا پوتی کے ساتھ آجائیں تو عصبہ بن جاتی ہیں ۔(عالمگیری :6/451)(سراجی :15)عصبات میں ترجیح کے طریقے : عصبات کی پہلی قسم عصبہ بنفسہٖ میں غور کیا جائے تو تین طرح کے فرق نظر آتے ہیں: (1)صنف کا فرق۔ (2)واسطہ کا فرق۔ (3)قوّت کا فرق۔پہلا فرق: صنف کا فرق : بیٹے اور والد کے د رمیان ،یا والد اور بھائی کے درمیان ،یا بھائی اور چچا کے درمیان صنف کا فرق ہے، اِس لئے کہ بیٹا پہلی صنف سے،والد دوسری صنف سے،بھائی تیسری صنف سے اور چچا چوتھی صنف سے تعلّق رکھتے ہیں ،لہٰذا مذکورہ مثالوں میں اِن سب کے درمیان صنف کا واضح فرق نظر آتا ہے۔دوسرا فرق:واسطہ کا فرق : بیٹے اور پوتے کے درمیان،یا والد اور دادا کے درمیان،حقیقی بھائی اور اُس کے بیٹے کے درمیان ،یا چچا اور اُن کے بیٹے کے درمیان واسطہ کا واضح فرق پایا جاتا ہے،اِس لئے کہ