وراثت و وصیت کے شرعی احکام |
|
وَالفَرَائِضَ وَعَلِّمُوا النَّاسَ فَإِنِّي مَقْبُوضٌ “قرآن کریم سیکھو اور علم الفرائض سیکھو اور اُسے لوگوں کو سکھاؤ، اِ س لئے کہ میں تو دنیا سے چلے جاؤں گا۔(ترمذی:2091) حضرت عبد اللہ بن مسعودنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : ”تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ وَعَلِّمُوهُ النَّاسَ، وَتَعَلَّمُوا الْفَرَائِضَ وَعَلِّمُوهُ النَّاسَ، فَإِنِّي امْرُؤٌ مَقْبُوضٌ وَإِنَّ الْعِلْمَ سَيُقْبَضُ وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ حَتَّى يَخْتَلِفَ الِاثْنَانِ فِي الْفَرِيضَةِ لَا يَجِدَانِ مِنْ يَقْضِي بِهَا “قرآن کریم سیکھو اور لوگوں کو سکھاؤ، علم الفرائض سیکھو اور لوگوں کو سکھاؤ ، اِس لئے کہ میں تو چلا جاؤں گا اور عنقریب علم اُٹھالیا جائے گا ، فتنے ظاہر ہوں گےیہاں تک کہ دو شخص کسی علم الفرض کے مسئلہ میں جھگڑیں گے اور اُن کو اس میں کوئی فیصلہ کرنے والا نہ ملے گا۔(مستدرکِ حاکم: 7950) حضرت عبد اللہ بن مسعودفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺنے مجھ سے اِرشاد فرمایا:”تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ وَعَلِّمُوهُ النَّاسَ، تَعَلَّمُوا الْفَرَائِضَ، وَعَلِّمُوهُا النَّاسَ، تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ، وَعَلِّمُوهُ النَّاسَ، فَإِنِّي امْرُؤٌ مَقْبُوضٌ، وَالْعِلْمُ سَيَنْقُصُ، وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ، حَتَّى يَخْتَلِفَ اثْنَانِ فِي فَرِيضَةٍ لَا يَجِدَانِ أَحَدًا يَفْصِلُ بَيْنَهُمَا “علمِ دین سیکھو اور اُسے لوگوں کو سکھاؤ، علم الفرائض سیکھو اور اُس لوگوں کو سکھاؤ، قرآن کریم سیکھو اور اُسے لوگوں کو سکھاؤ، اِس لئے کہ میں تو(دنیا سے) چلا جاؤں گا اور عنقریب علم کم ہوتا چلا جائے گا اورفتنے ظاہر ہوجائیں گےیہاں