دونوں نمازوں کو دودورکعت کرکے قصر کراتا ہے آپ بھی اگر مسافر ہیں یعنی پندرہ دن سے کم قیام ہے تو امام کے ساتھ قصر پڑھ لیں، اور اگر آپ مقیم ہیں توآپ کو چار رکعت پڑھنی ہوگی، امام جب ظہر کی دو رکعت پر سلام پھیردے تو آپ جلدی سے کھڑے ہوکربغیر قرأت کے رکوع سجدے کے ساتھ دورکعت پڑھ کر سلام پھیر دیں، اس کے بعد امام کے ساتھ عصر کی نماز میں شریک ہوجائیں اور جب امام عصر دورکعت پڑھا کر سلام پھیر دے تو آپ کھڑے ہوکر باقی دورکعت اسی طرح پوری کرلیں، بعض لوگ ناواقفیت کی وجہ سے مقیم ہونے کے باوجود امام کے ساتھ سلام پھیر دیتے ہیں ایسی صورت میں ان کی نماز نہیں ہوگی، ان کو اپنی نماز لوٹانا ضروری ہوگا۔ [ ایضا ح المناسک]
مگر آج کل بھیڑ بہت زیادہ ہوتی ہے اور بہت زیادہ خطرہ اس کا ہے کہ آپ اپنا خیمہ بھول جائیں اور بھٹک جائیں، اور باقی ساتھیوں کے لیے پریشانی کا ذریعہ بنیں گے، اس لیے مناسب ہے کہ اپنے خیموں میں جماعت کے ساتھ ظہر کے وقت میں ظہر اور عصر کے وقت میں عصر کی نماز پڑھیں، یہاں دونوں نمازیں ایک ساتھ نہ پڑھیں، اس کے بعد ذکر و دعا میں لگ جائیں۔