عرفات کے یہ چند گھنٹے زوال کے بعد سے مغرب تک یہ پورے حج کا خلاصہ اور نچوڑ ہے، یہ دعا کی قبولیت اور مغفرت کا دن ہے، اس دن میں اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر نزول فرماتے ہیں اور فرشتوں پر فخر کرتے ہیں، [مسند بزار: ۶۱۷۷، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ] لہٰذا پوری طرح اللہ کی طرف متوجہ رہیں۔
اگر کوئی شخص کسی مجبوری سے زوال سے مغرب کے درمیان عرفات نہیں پہنچ سکا تو صبح صادق تک کسی بھی وقت تھوڑی دیر عرفات میں پہنچ جانے سے وقوف ہوجائے گا۔
آج کا خاص کام دعا اور استغفار ہے۔ غروب آفتاب تک قبلہ رو کھڑے کھڑے ہوں جتنا کھڑا رہ سکتے ہوں، پھر بیٹھ کر، پھر کھڑے ہو کر اللہ کے سامنے خوب دعائیں کریں، دعا کی کتاب پڑھیں، اس دن میں اپنے مالک کو جتنا منوا سکتے ہیں منوالیں، اپنے لیے، گھروالوں کے لیے، والدین کے لیے، رشتہ داروں کے لیے، محسنین کے لئے، دوست واحباب کے لئے، مرحومین کے لئے ، تمام حاجیوں کے لئے اورپوری امت کے لئے خوب گڑگڑا کر دعائیں مانگیں، جس زبان میں مانگ سکتے ہیں مانگیں۔ [شامی: ۳/۵۱۸، کتاب الحج]