دعائیں کتاب کے اخیر میں لکھی جارہی ہیں ہوسکے تو ان کو بھی یاد کرلیں۔
طواف کے دوران سلام وکلام
طواف کے دوران اگر کسی دوست سے ملاقات ہوجائے تو اس سے سلام ومصافحہ کرسکتے ہیں اور ضرورت کے بقدر بات بھی کرسکتے ہیں، اسی طرح مسائل پوچھ سکتے ہیں،اپنی بات بھی کرسکتے ہیں، لیکن بات چیت کے دوران سامنے نگاہ رہنی چاہیے، ادھر اُدھر مڑنا منع ہے، بہت زیادہ بے ضرورت بات چیت کرنا مکروہ ہے۔ [غنیۃ الناسک: ۱۲۵]
طواف کے بعد کی دورکعت
طواف کے بعد آپ مقام ابراہیم کی طرف آئیں، اگر یاد ہو تو یہ آیت پڑھیں ’’وَاتَّخَذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرَاہِیْمَ مُصَلّٰی‘‘ اگر مقام ابراہیم کے پیچھے سہولت سے جگہ مل جائے تو ٹھیک ہے، ورنہ جہاں جگہ ملے دورکعت طواف کی پڑھیں، نماز پڑھتے وقت جو اضطباع تھا یعنی بغل کھلا تھا اس کو ڈھانک دیں، ہر طواف کے ختم پر دورکعت واجب ہے، چاہے نفلی طواف ہو۔ [شامی: ۳/۵۱۲]
نماز پڑھ کر خوب گڑگڑا کر اللہ سے دعائیں کریں، اس کے بعد اگر