طرف ہٹ کر تیسرے حلقہ کے پاس آجائیں اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ان الفاظ میں سلام عرض کریں۔
’’اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَا اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ عُمَرَ الْفَارُوْقْ اَلَّذِیْ اَعَزَّ اللّٰہَ بِہٖ الْاِسْلَامَ جَزَاکَ اللّٰہُ عَنْ اُمَّۃِ مُحَمَّدٍ خَیْرًا‘‘
[فتح القدیر:۳/۱۸۱]
ترجمہ: اے امیر المؤمنین عمرفاروق! آپ پر سلام ہو جن کے ذریعہ اللہ نے اسلام کو غلبہ عطا فرمایا، اللہ تعالیٰ آپ کو امت محمدیہ کی طرف سے جزاء خیر عطا فرمائے۔ پھر جن لوگوں نے سلام کہا ہو ان کا سلام پہنچا دیں۔ اس کے بعد ریاض الجنۃ میں جاکر دورکعت پڑھ کر خوب دعامانگیں۔
[الفتاوی الہندیۃ: ۱/۲۶۶]
مدینہ کے قیام کو خوب غنیمت سمجھیں، جہاں تک ہوسکے زیادہ وقت مسجد نبوی میں گزاریں اور درودشریف کثرت سے پڑھتے رہیں، وقت ضائع نہ ہو اس کا خیال رکھیں۔ [الفتاوی الہندیۃ: ۱/۲۶۶]
زیارت جنت البقیع
مدینہ طیبہ میں مسجد شریف اور روضۂ اقدس کے بعد سب سے اہم