بہت ساری عورتیں سر پر بندھے ہوئے کپڑے کو احرام کا حصہ سمجھتی ہیں اس لئے وہ مسح کرتے وقت یہ کپڑا نہیں کھولتی ۔ اسی پر مسح کرلیتی ہیں، حالانکہ اس طرح مسح نہیں ہوتالہٰذا وضو ہی نہ ہوگا۔
اگر عورت ناپاکی کی حالت میں ہو تو اسی حالت میں احرام باندھے اور دو رکعت احرام کی نہ پڑھے۔ پھر مکہ پہنچنے کے بعد جب تک پاک نہ ہو مسجد حرام میں نہ جائے۔ جب پاک ہو جائے تو غسل کرکے مسجد میں جائے، طواف وسعی کرے۔ [ابو داؤد: ۱۷۴۳]
بچے کا احرام: بہت سارے لوگ چھوٹے بچوں کو بھی حج میں لے جاتے ہیں، تو نابالغ بچہ اگر ہوشیار اورسمجھدار ہے تو وہ خود احرام باندھے اور تمام ارکان وافعال بالغ کی طرح اداکرے۔ اگر ناسمجھ اور چھوٹا ہے تو اس کا سرپر ست اس کی طرف سے احرام باندھے اور تمام ارکان میں اس کی بھی نیت کرلے۔
[غنیۃ الناسک:۱۳،۸۳؛ شامی:۳/۴۶۷؛ فتاوی ہندیہ : ۲۳۶]
مکہ کی طرف روانگی اور جدہ
حج اور عمرہ کا پہلا کام یعنی احرام آپ نے باندھ دیا، اب آپ کو مکہ