حج کی اصل تیاری کیا ہے؟
حج بہت ہی اہم اور بہت بڑی عبادت ہے، اسی لئے حج کے اعمال کے شروع کی دعاؤں میں یہ الفاظ ہیں’’ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اُرِیْدُ الْحَجَّ فَیَسَّرْہُ لِیْ وَتَقَبَّلْہُ مِنِّیْ‘‘ اے اللہ میں حج کا ارادہ کرتاہوں تو اس کو آسان فرما اور قبول فرما آپ ﷺ نے آسانی بھی اللہ سے مانگی اور قبولیت بھی مانگی، لہٰذا ہم بھی دعاکریں کہ اے اللہ حج کو آسان فرما اور قبول فرما۔
حج بڑا فریضہ ہے، اس کے بڑے بڑے فضائل ہیں، اس لئے اس کو سیکھ کر کرنا ہے، سمجھ کرکرنا ہے، اور حج میں جانے سے پہلے ہمیں اپنے دل کی کیفیات بنانی ہیں، اس طور پر کہ ہمارا دل اللہ کی طرف متوجہ ہو، دین کا شوق ورغبت پیدا ہو، حضور سے محبت میں اضافہ ہو، اور آپ کے طریقوں کے اتباع میں مزہ آنے لگے، نماز اور دعاؤں میں اہتمام ہونے لگے، نمازوں کو جاندار بنانے کا فکر پیدا ہوجائے، اور یہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب حج سے پہلے ہم اپنے ماحول سے یکسو ہوکر کچھ دن دین کی محنت اور فکروں میں نورانی ماحول میں گزاریں تاکہ دل کی کیفیات صحیح ہوں اور کچھ روز مکمل یکسو ہوکر حج کا طریقہ اس کے