امن ہے۔ تو اس کی برکت اور حرمت سے میرے گوشت، پوست اور سارے جسم پر جہنم کی آگ حرام کردے اور قیامت کے عذاب سے مجھے امن دیدے اگر عربی میں یاد ہو تو عربی میں کہیں ’’اَللّٰہُمَّ اِنَّ ہٰذَا حَرَمُکَ وَحَرُمَ رَسُوْلِکَ فَحَرِّمَ لَحْمِیْ وَدَمِیْ وَعَظْمِیْ وَبِشْرِیْ عَلَی النَّارِ، اَللّٰہُمَّ آمِنِّیْ عَذَابَکَ یَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ‘‘ [قاضی خان: ۱/۳۱۵]
حدود کوچۂ محبوب ہیں وہیں سے شروع
جہاں سے پڑنے لگیں پاؤں ڈگمگائے ہوئے
مکہ معظمہ میں داخلہ
اب آپ اس مقدس شہر میں داخل ہوگئے جسے ام القری (بستیوں کی ماں) ہونے کا شرف حاصل ہے،یہی وہ عظمت والا شہر ہے جس کی اللہ تعالیٰ نے قسم کھائی ہے، یہیں سے ابراہیم علیہ السلام نے آواز لگائی تھی اور تمہیں اللہ کے گھر کی حاضری کی دعوت دی تھی اور تم اس کے جواب میں ’’لبیک‘‘ کہتے ہوئے دیوانہ وار حاضر ہوئے ہو، یہی تمہارے رسول کی جائے پیدائش اور ان کا آبائی وطن ہے، یہاں کا چپہ چپہ ان کی اور