سکتے۔ یہ بھی مرد و عورت دونوں کے لیے ہے، تو گویا آٹھ پابندیاں مردوں پر ہیں اور چھ پابندیاں عورتوں پر ہیں۔لہٰذا احرام کی حالت میں ان پابندیوں کا پورا خیال رکھیں اور احرام کی حالت میں اپنے آپ کو عبادت، نیکیوں او راچھی عادتوں کا پابند بنائیں، علماء نے لکھا ہے کہ احرام کی حالت میں حاجی جو عادت اختیار کرتا ہے اس کا اثر موت تک باقی رہتا ہے۔ [شامی: ۳/۴۹۶]
عورت کا احرام
یاد رکھو! عورت کا احرام صرف اس کے چہرے کا کھلا رکھنا ہے، عورت اپنے سلے ہوئے کپڑوں میں رہے گی۔ موزے، دستانے اور زیورات بھی پہن سکتی ہے۔ ہاں، چہرہ کھلا رکھنا ضروری ہے، لیکن ایسا بھی نہ ہو کہ بے پردگی ہو، پردہ بھی ضروری ہے۔ لہٰذا سر پر کیپ نما نقاب ڈالے کہ جس سے پردہ بھی ہو جائے اور کپڑا بھی منہ پر نہ لگے، ایسا نقاب بازار میں مل جاتا ہے۔ عورت کو صرف چہرہ کھلا رکھنا ہے، سر کو ڈھانکنا ضروری ہے، اس لیے بہتر ہے کہ سر پر چھوٹا رومال باندھ دے تاکہ سر نہ کھلے، لیکن یاد رکھو! یہ احرام نہیں ہے، اس لیے وضو میں مسح کرتے وقت اس کو کھولنا ضروری ہے۔[شامی:۳/۴۹۷؛ غنیۃ الناسک: ۹۴]