اختلاط ہوتا ہے۔ ایک عورت کی وجہ سے تین مردوں کی نماز خراب ہوجاتی ہے، عورت کے دائیں طرف والے کی، بائیں طرف والے کی، عورت کے پیچھے پڑھنے والے کی، ان تینوں کی نماز خراب ہو جاتی ہے۔ حج کے موقع پر خاص طور پرمسجد حرام میں بہت خیال رکھیں، مجمع کی بھیڑ کی وجہ سے اگرچہ یہ احتیاط بہت مشکل ہوتی ہے مگر اتنا تو ضرور خیال رکھیں کہ اپنے سے اگلی صف میں کوئی عورت نہ ہو، اور دائیں بائیں لگ کر بھی کوئی عورت نہ کھڑی ہو اگر آپ سے اگلی صف میں یا دائیں بائیں کوئی عورت آکر کھڑی ہوجائے تو آپ آگے بڑھ جائیں، البتہ مسجد نبوی میں عورتوں کا بالکل الگ انتظام ہے۔ مسجد حرام میں طواف کی وجہ سے الگ انتظام حکومت کے لئے مشکل ہے۔
حج کے پانچ دن
آٹھ ذی الحجہ سے حج کا وقت شروع ہوجاتا ہے، ۸؍۹؍۱۰؍۱۱؍ اور۱۲؍ ذی الحجہ؛ ان پانچ دنوں میں کچھ اعمال وارکان آپ کو ادا کرنے ہیں اسی کو حج کہتے ہیں، ۷؍ذی الحجہ کو عشاء کے بعد سے ہی تیاری کرلیں، معلم حضرات عشاء کے بعد سے ہی حاجیوں کو منیٰ لے جانا