میں سے ہے۔
تو ۱۰؍ ذی الحجہ کو جب آپ نے شیطان کو کنکریاں مارلی، قربانی بھی کرلی اور سر بھی منڈوالیا تو آپ کا احرام ختم ہوگیا، اب آپ سلے ہوئے کپڑے پہن سکتے ہیں اور وہ سب چیزیں حلال ہوگئیں جو احرام کی وجہ سے حرام تھیں۔ مگر ایک پابندی ابھی بھی باقی ہے کہ بیوی ابھی حلال نہیں ہوئی، جب طواف زیارت کرلیں گے تو بیوی بھی حلال ہو جائے گی۔
[شامی: ۳/۵۳۶، کتاب الحج]
ایک اہم مسئلہ : اگر طواف زیارت سے پہلے کسی نے اپنی بیوی سے ہم بستری کرلی تو اس پر بڑی قربانی یعنی اونٹ یا گائے کا دم لازم آئے گا۔
دسویں تاریخ کا چوتھا کام
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ رمی، قربانی اور حلق ان تینوں میں ترتیب واجب ہے۔ پہلے رمی کرنا ہے اس کے بعد قربانی پھر حجامت، اگر ترتیب الٹ دی تو دم واجب ہوگا۔ [شامی: ۳/۴۷۲، کتاب الحج]
آج کا چوتھا کام طواف زیارت ہے، یہ حج کا فرض ہے۔
یہ طواف اگر احرام کھول کر کپڑے پہن کر کیا جا رہا ہے (جیسا کہ افضل