کر قربانی کریں، اگر خود نہیں جاسکتے تو کسی خاص آدمی کو وقت متعین کرکے وکیل بنادیں۔ وقت اس لیے متعین کرنا ہے تاکہ آپ سر منڈوا سکیں۔ کیونکہ قربانی سے پہلے سر نہیں منڈواسکتے ۔
[شامی: ۳/۵۳۴، کتاب الحج]
حکومت کی طرف سے جو قربانی کے حصے لیے جاتے ہیں یا اور کوئی پرائیویٹ قربانی کا جو نظم رہتا ہے تو وہاں پر بھی آپ قربانی کرسکتے ہیں، مگر وقت متعین کرنے میں آپ ہوشیار رہیں۔ جو وقت آپ کی قربانی کا وہ لوگ بتائیں تو احتیاطاً اس سے دو گھنٹہ لیٹ ہی اپنا سر منڈوائیں۔
دسویں تاریخ کا تیسرا کام
قربانی کے بعد اپنے سر کے بال منڈوالیں یا کٹوالیں مگر قینچی سے کٹوانے میں ضروری ہے کہ پورے سر کے بال ہر طرف سے یا کم از کم چوتھائی سر کے بال ہر طرف سے بال انگلی کے پور کے برابر کٹوائے، اگر آپ کے بال چھوٹے ہیں تو پھر منڈوانا ضروری ہے اور منڈوانے کی فضیلت زیادہ ہے اور عورتیں اپنے بالوں کے آخری حصے سے صرف ایک انگل (ڈیڑھ انچ) بال کاٹیں یہ کاٹنا حج کے واجبات