پورے سر سے برابر کاٹیں، اور اگر سرپر بال انگلی کے پوروے سے چھوٹے ہیں تو پورے سر کا حلق کروالیں۔
عمرہ کے بعد سے ایام حج تک
عمرہ سے فارغ ہوکر آپ ۸؍ذی الحجہ تک مکہ معظمہ میں بغیر احرام کے رہیں گے، اب آپ پر کوئی پابندی نہیں ہے، ان دنوں میں اپنے اوقات کو خوب غنیمت سمجھیں، فضول کاموں میں، اِدھر اُدھر کی مجلسوں میں، خرید وفروخت اور شاپنگ میں قیمتی وقت ضائع نہ کریں، پانچوں نمازوں کو باجماعت حرم میں پڑھنے کا اہتمام کریں، ذکر وتلاوت، نفل نمازیں اور عبادت کے لیے اس سے بہتر کونسی جگہ ہوسکتی ہے؟ اگر کچھ نہیں کرتے تو حرم میں بیٹھ کر بیت اللہ کو صرف دیکھتے ہی رہیں، روزانہ بیت اللہ پر ایک سو بیس رحمتیں نازل ہوتی ہیں، ساٹھ طواف کرنے والوں پر، چالیس نماز پڑھنے والوں پر اور بیس رحمتیں بیت اللہ کو دیکھنے والوں پر اترتی ہیں، [معجم کبیر: ۱۱۴۷۵، عن ابن عباس ص ] ان دنوں میں آپ طواف کی خوب کثرت کریں۔ کیونکہ طواف ایسی عبادت ہے جو ہر جگہ میسر نہیں آسکتی۔ پھر کیا پتہ آئندہ یہاں کی حاضری اور طواف کی