جدہ سے مکہ معظمہ
جدہ سے بس میں سوار ہوکر جب آپ روانہ ہوںگے تو مکہ آنے سے بیس کلومیٹر پہلے وہ جگہ آتی ہے، جہاں سے حرم کی حد شروع ہوجاتی ہے۔
اسی کے قریب حدیبیہ کا وہ مقام بھی ہے جہاں حضور ﷺ کو کفارِ مکہ نے عمرہ کرنے سے روک دیا تھا اور ایک درخت کے نیچے آپﷺ نے صحابہ ص سے موت پر بیعت لی تھی۔ جس کو بیعت رضوان کہتے ہیں۔ قرآن میں بھی اس کا ذکر ہے۔ یہاں سے حرم کی حد شروع ہوجاتی ہے۔اس جگہ ایک مسجد بھی بنی ہوئی ہے۔سڑک کے کنارے پر بڑے حروف میں لکھا بھی ہے’’ ہٰذَا حَدُّ الْحَرَمِ‘‘ یہ حرم پاک کی حد ہے۔ مگر یہ حدیبیہ والی جگہ جدہ سے مکہ معظمہ آنے والی پرانی سڑک پر ہے، اس کے قریب نئی سڑک بنی ہوئی ہے وہاں پر حرم کی حد بتانے کے لیے سڑک پر رحل کی شکل بنی ہوئی ہے عام طور پر بسیں اور گاڑیاں نئی سڑک سے مکہ آتی ہیں، بہر حال جب یہ جگہ آئے تو خوب شوق ومحبت اور خوف وادب کی کیفیت کے ساتھ گزریں اور اللہ سے دعا کریں کہ اے اللہ! یہ تیرا اور تیرے رسول کا حرم ہے، اس میں جانوروں کو بھی