خلاف ادب ہے طواف کے دوران بیت اللہ کی طرف منہ کرنا مکروہ تحریمی ہے، اسی طرح آپ دیکھیں گے کہ بہت سارے لوگ رکن یمانی کو بھی بوسہ دیتے ہیں اور دور سے چھوتے ہیں، اس میں مسئلہ یہ ہے کہ جب آپ رکن یمانی پر پہنچیں تو اس کو دونوں ہاتھ یا صرف دائیں ہاتھ سے چھولینا سنت ہے ، اسکو بوسہ نہ دیں، یہ سنت نہیں ہے بلکہ ہاتھ لگانا سنت ہے، وہ بھی قریب سے، اگر آپ دور ہیں تو اشارہ سے چھونا بھی نہیں ہے۔ [ھندیہ: ۱/۲۲۶، کتاب المسائل: ۳/۲۳۶]
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ جولبیک پڑھتے رہتے تھے وہ عمرہ کا طواف ہوتے ہی بند کردیں، اب نہ پڑھیں۔ یہ بات بھی یاد رکھیں کہ اضطباع یعنی داہنی بغل سے چادر نکال کر بائیں کندھے پر رکھنا یہ ساتوں چکروں میں ہوگا اور رملؔ یعنی اکڑ کر چلنا پہلے تین چکروں میں ہوگا۔ [شامی: ۳/۵۶۳]
طواف کے دوران دعائیں پڑھتے رہیں جو یاد ہوں، اگر کچھ یاد نہ ہو تو ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ، اَلْحَمْدُلِلٰہِ، لَآ اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ، اَللّٰہُ اَکْبَرْ‘‘ پڑھتے رہیں۔
نوٹ: طواف کے ساتوں چکروں کی دعائیں اور اسی طرح موقع محل کی