بوسہ دیں تو آپ کا ایک چکر اور دو بوسے ہوئے، اس طرح سات چکر پورے کریں۔تو سات چکر ہوں گے اور آٹھ بوسے، آپ کا طواف ہوگیا،پہلا اور آخری استلام یعنی بوسہ بہت اہتمام سے کریں، یہ بہت مؤکد ہے۔ [شامی:۳/۵۱۱]
خلاصہ یہ ہوا طواف شروع کرتے وقت ہاتھ دو متبہ اٹھائیں گےھ ایک مرتبہ کانوں تک اور دوسری مرتبہ سینے تک پھر بوسہ دین گے اور باقی تمام چکروں میں صتف سینے تک ہاتھ اٹھائیں گے، ہر مرتبہ ہاتھ اٹھاتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر اللہ الحمدکہیں گے۔
یہ بات بھی یاد رکھیں کہ طواف کے دوران سینہ یا پیٹھ بیت اللہ کی طرف نہ کریں، طواف کے دوران جتنی دور تک یہ کیفیت رہے گی، طواف کا اتنا حصہ معتبر نہ ہوگا (اس لیے پیچھے لوٹ کر اتنے حصہ ٔطواف کا لوٹانا ضروری ہوگا) مثلا چار قدم بیت اللہ شریف کی طرف سینہ یا پشت کرکے چلا تو اتنے ہی قدم واپس آکر پھر صحیح رخ پر چل کر طواف پورا کرنا ضروری ہے۔ ہاں حجر اسود کے بوسہ کے وقت سینہ اورپیٹھ اور چہرہ حجراسود کی طرف کرنا منع نہیں ہے بلکہ مسنون ہے،نیز طواف کے دوران اپنے سامنے کی طرف دیکھتا رہے، ادھر ادھر دیکھنا مکروہ اور