میری امت قحط سالی سے ہلاک نہ ہو، دوسری یہ کہ میری امت اجتماعی طور پر غرق نہ ہو، یہ دو دعائیں قبول ہوئیں، تیسری یہ کہ باہم اختلاف اور خانہ جنگی نہ ہو، یہ قبول نہ ہوئی۔
(۱۳) بئر أریس: مدینہ میں قباء کے قریب ایک کنواں ہے اس کا پانی نہایت صاف شفاف اور میٹھا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ تشریف لائے پاؤں لٹکا کر مَن پر بیٹھ گئے، اس کے بعد حضرت ابوبکر وعثمان تشریف لائے، وہ بھی حضور کی اتباع میں اسی طرح بیٹھ گئے، آپ ؐنے اس کا پانی پیا، وضو کیا، اور لعاب دہن اس میں ڈالا۔ اس کو بئر خاتم بھی کہتے ہیں۔ کیونکہ حضرت عثمان کے ہاتھ سے خاتم نبوت گرگئی تھی آپؐ نے بہت تلاش کرائی مگر نہ ملی۔
(۱۴) بئر بضاعہ: یہ کنواں مدینہ منورہ میں تھا، جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ غسل فرماتے تھے اور یہاں آپ تشریف لاکر کپڑے دھوتے تھے، ترمذی اور ابوداؤد میں اس کا ذکر ہے مگر اب یہ کنواں موجود نہیں ہے۔
(۱۵) بئر رومہ: مدینہ سے تین میل پر کنواں تھا، پہلے یہودی کا تھا