مسلمانوں کی تکلیف پر حضرت عثمان نے خرید کر وقف کردیا تھا۔
(۱۶) بئر عہن: یہ بھی کنواں تھا اسی طرح ’’بئر بصہ‘‘ اور’’ بئر غرس‘‘ بھی تھا۔
(۱۷) بیرحا: یہ حضرت ابوطلحہ کا باغ تھا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہاں تشریف لاتے اور اس کا پانی پیتے، یہ سات کنویں مشہور تھے۔ اس کے علاوہ مدینہ میں اور بھی کنویں تھے، جن کا پانی حضورؐ اور صحابہ نے استعمال کیا تھا۔ مثلاً بئر انا، بئر عواف، بئر انس، بئر الحضارم، بئر السقیا، بئر ابو ایوب، بئر عروہ، بئر ذردان جس میں لبید یہودی نے حضورؐ پر جادو کرکے بال کنگھے میں باندھ کر دفن کئے تھے۔ بئر القویم، بئر الصفیہ، بئر بویطہ، بئر فاطمہ۔
(۱۸) مقام غزوہ بدر: بدر ایک گاؤں کا نام ہے جو پہاڑیوں میں آباد ہے اسی گاؤں کی ایک وادی میں اسلام کی سب سے پہلی جنگ ہوئی جس کا نام غزوہ بدر ہے، یہ بستی مکہ سے تین سو کلومیٹر اور مدینہ سے ڈیڑھ سو کلو میٹر دور ہے، اب اس جگہ بڑی آبادی ہے اور ایک مسجد بھی بنی ہوئی ہے جس کا نام ’’مسجد عریش‘‘ ہے اسی کے قریب ایک چہار دیواری میں شہداء بدر مدفون ہیں۔