معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
أنا أعتزل النّساء ولا أتزوّج أبداً ، فجاء رسول اللّہ ﷺ فقال: أَنتُمُ الَّذِینَ قُلتُم کَذا و کَذا؟ أَمَا وَاللّہِ اِنِّي لَأَخشَاکُم لِلّہِ وَأَتقَاکُم لَہٗ ، وَلٰکِنِّي أَصُوْمُ وَأُفْطِرُ ، وَ أُصَلِّي وَأَرقُدُ ، وَأَتَزَوّجُ النِّسَائَ ، فَمَن رَغِبَ عَن سُنَّتِي فَلَیسَ مِنِّي) (۱) ترجمہ:(رسول اللہ ﷺکی ازواجِ مطہرات کی خدمت میںکچھ لوگ حاضرہوئے اورانہوں نے آپ ﷺکی عبادت گذاری کے بارے میں دریافت کیا۔جب انہیں اس بارے میں بتایاگیاتوانہوں نے آپ ﷺکی عبادت کوبہت ہی کم اورمعمولی خیال کیا(۲)مگرپھرخودہی آپس میں یوں کہنے لگے کہ: رسول اللہ ﷺ کی توتمام گذشتہ وآئندہ لغزشیں اللہ نے معاف فرمادی ہیں، لہٰذاآپؐ کہاںاورہم کہاں؟(۳) پھران میں سے ایک نے کہا: ’’میں توبس پوری رات نمازمیں ہی گذاراکروں گا‘‘۔ دوسراشخص بولاکہ :’’میں توزندگی بھرروزانہ ہی روزہ رکھوں گااورکبھی بے روزہ نہیں ہوں گا‘‘ تیسراشخص یوں کہنے لگا:’’میں زندگی بھرعورتوں سے دورہی رہوں گااورکبھی شادی نہیں کروں گا‘‘۔رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اوردریافت فرمایا:تم لوگوں نے ایسی ایسی بات کہی ہے؟ حالانکہ میں توتم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرتاہوں ٗمگراس کے باوجودمیں روزہ بھی رکھتاہوں اورکبھی بے روزہ بھی ہوتاہوں،رات کاکچھ حصہ نمازمیں گذارتاہوں اورکچھ حصہ سوکربسرکرتاہوں ،اورمیں نے توشادیاں بھی کی ہیں[یہی میری سنت ہے]جس نے میری سنت سے بیزاری دکھائی اس کامجھ سے کوئی تعلق نہیں)۔ ٭… البتہ یہاںیہ بات بھی ذہن نشیں رکھناانتہائی ضروری ہے کہ جس طرح عبادت ------------------------------ (۱) بخاری[۴۷۷۶]کتاب النکاح۔ (۲)یعنی ان کاخیال یہ تھاکہ آ پ ﷺ توبہت زیادہ عبادت کرتے ہوں گے…!! (۳)یعنی رسول ﷺتوبخشے بخشائے ہیں ٗجبکہ ہم توگناہگارہیں،اس لئے ہمیں خوب زیادہ عبادت کرنی چاہئے۔