معاشرتی آداب و اخلاق ۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں |
وسٹ بکس |
|
٭…اس کے علاوہ اس ضمن میں یہ بات بھی یادرکھنے کی ضرورت ہے کہ مؤمن کوزندگی بھرہمیشہ ہی عموماً ٗاورتکلیف وپریشانی اوررنج وغم کے موقع پرخصوصاًانابت الیٰ اللہ کازیادہ سے زیادہ اہتمام کرناچاہئے،سچے دل سے اللہ کی طرف رجوع کیاجائے،اس کے ساتھ اپنے تعلق کومضبوط ومستحکم کیاجائے،اسلامی احکام وفرائض وتمام شرعی عبادات ومعاملات ٗ خصوصاً نمازکی مکمل پابندی کی جائے،ذوق وشوق سے اورخوب دل لگاکرتوجہ کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کی جائے،ترجمہ ومعانی کوسمجھنے کی کوشش بھی کی جائے،حرام آمدنی سے اجتناب اوررزقِ حلال کیلئے سعی وکوشش کی جائے،کسی کی دل آزاری نہ کی جائے،خلقِ خداکوستانے سے مکمل گریزکیاجائے،تمام معاصی ومنکرات سے بچنے کاپختہ عزم کیاجائے، اللہ سے خوب دعاء وفریادکی جائے،اسی سے ہی لولگائی جائے، اسی سے مددواعانت طلب کی جائے،اوراس کے ذکرکابکثرت اہتمام والتزام کیاجائے،کیونکہ مؤمن کیلئے دونوں جہانوں میں کامیابی وکامرانی کارازاللہ کے ذکرمیں ہی پوشیدہ ہے۔ ارشادِ ربانی ہے: {وَ اذکُرُوا اللّہَ کَثِیراً لَّعَلَّکُم تُفلِحُونَ} (۱) ترجمہ:(اورتم اللہ کوبکثرت یادکیاکرو ٗتاکہ تمہیں کامیابی نصیب ہوسکے) نیزارشادہے:{وَ اصْبِر وَ مَا صَبْرُکَ اِلَّا بِاللّہِ} (۲) ترجمہ:(اورآپ صبرکیجئے ، اوربغیرتوفیقِ الٰہی کے آپ صبرکرہی نہیں سکتے) یعنی ہرپریشانی کے مقابلے کیلئے (خواہ وہ مالی پریشانی ہو ٗکوئی گھریلومشکل ہو ٗکسی دشمن یا بدخواہ کی طرف سے ظلم وزیادتی کاسامناہو ٗیاکوئی بھی معاملہ ہو…بہرصورت)انسان کو چاہئے کہ اپنے خالق ومالک کے ساتھ اپناتعلق مزیدمضبوط ومستحکم کرنے کی فکروجستجوکرے، ------------------------------ (۱) الانفال[۴۵] (۲) النحل[۱۲۸]