Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 41

89 - 592
	مرزاقادیانی کے خاندان کی خدمات صرف پچاس سوار اور گھوڑے دینے پر ختم نہیں ہوئیں۔ بلکہ خود بھی جنگ کی آگ میں اپنے آقا کا اقتدار قائم کرنے کے لئے کود پڑے۔
	چنانچہ (سیرۃ مسیح موعود ص۵،۶) میں لکھتے ہیں کہ: ’’اس خاندان نے غدر ۱۸۵۷ء کے دوران میں بہت اچھی خدمات کیں۔ غلام مرتضیٰ نے بہت آدمی بھرتی کئے اور اس کا بیٹا غلام قادر جنرل نکلسن صاحب بہادر کی فوج میں اس وقت تھا۔ جب کہ افسر موصوف تریموں گھاٹ پر ۴۶نیو انفنٹری کے باغیوں کو جو سیالکوٹ سے بھاگے تھے تہ تیغ کیا۔‘‘
	جنرل نکلسن بہادر نے غلام قادر کو ایک سند دی جس میں یہ لکھا ہے کہ: ’’۱۸۵۷ء میں خاندان قادیان، ضلع گورداس پور تمام دوسرے خاندانوں سے زیادہ نمک حلال رہا۔‘‘
	پھر انہیں صفحات میں لکھتے ہیں: ’’نظام الدین کا بھائی امام الدین جو ۱۹۰۴ء میں فوت ہوا دہلی کے محاصرہ کے وقت ہاؤسن ہارس رسالہ میں رسالدار تھا اور اس کا باپ غلام محی الدین تحصیلدار تھا۔‘‘ 					   (سیرۃمسیح موعود ص۶۰)	مندرجہ بالا بیان سے معلوم ہوا کہ مرزاقادیانی کا خاندان ابتداء ہی سے مسلمانوں کا غدار، سکھوں اور انگریزوں کا نمک خوار اور وفادار تھا۔ محاصرہ دہلی میں انہوں نے بذات خود حصہ لیا اور ہندوستان میں اسلامی سلطنت کے آخری تاجدار کو گرفتار کرنے اور شہزادوں، شہریوں اور مجاہدوں کے قتل کرنے میں بھرپور حصہ لیا۔ تب ہی تو جنرل نکلسن نے اپنی سند میں لکھا کہ یہ خاندان زیادہ نمک حلال رہا۔ کیونکہ اس نے براہ راست حصہ لیا۔
	چنانچہ انگریزوں کی دور رس نگاہوں نے بھانپ لیا کہ مسلمانوں کو جذبۂ جہاد سے عاری کرنے کے لئے بھی یہی خاندان کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ کیونکہ ان کی وفادار (مسلمان سے غداری) غیرمشکوک ہے۔
	یہ ہی وجہ ہے کہ مرزاقادیانی کی تعلیم سکھوں کے زمانہ میں بھی نہایت عمدہ طریق پر جاری رہی۔ ورنہ سکھ کسی بھی پڑھے لکھے مسلمان کو برداشت نہ کرتے تھے۔ مگر مرزاقادیانی کو برداشت کر لیا۔ کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ آنجناب کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے اور ایسا ہی ہوا۔ (الولد سرلابیہ) 
	چونکہ مرزاقادیانی کا خاندان لالچی اور اقتدار پرست ثابت ہوا تھا۔ اس لئے جونہی سکھوں کا زور ٹوٹا انگریزوں کے برسراقتدار آنے کے امکانات روشن تھے۔ اس لئے مرزاقادیانی کا خاندان ان سے منسلک ہوگیا اور مرزاقادیانی ان کے شرعی وفادار بن گئے اور انگریزوں کی تنخواہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 4 1
3 پاکستان کا غدار حضرت مولانا عبداللطیف جہلمیؒ 9 1
4 آئینہ قادیانیت حضرت مولانا محمد فیروز خان ڈسکویؒ 15 1
5 قادیانی غیر مسلم اقلیت بن کر رہیں یا اسلام قبول کریں حضرت مولانا محمد مالک کاندھلویؒ 99 1
6 فتنہ انکار ختم نبوت (حقائق وواقعات کی روشنی میں) حضرت مولانا سید پیر محمد کرم شاہ الازہریؒ 161 1
7 فتنۂ مرزائیت اور پاکستان ؍؍ ؍؍ ؍؍ 201 1
8 چودھویں صدی کا مسیح حکیم مظہر حسین قریشی صدیقی میرٹھیؒ 215 1
9 پیش گوئی ڈپٹی آتھم 20 4
10 لیکھرام کی پیش گوئی 24 4
11 تیسری معرکۃ الآراء پیش گوئی 29 4
12 عزت بی بی کا خط بحکم مرزاقادیانی 33 4
13 پسر موعود کی پیشین گوئی اور مرزاقادیانی کی ناکامی 36 4
14 الہام مرزا، لڑکا پہلے حمل سے ہوگا 37 4
15 مولوی محمد حسین بٹالوی کے متعلق پیش گوئی 43 4
16 مرزاقادیانی کی علمی وسعت 50 4
17 توہین انبیاء 54 4
18 مرزاغلام احمد قادیانی کے کذبات 64 4
19 مرزاقادیانی کے متضاد اقوال 66 4
20 مرزاقادیانی کے اخلاق 71 4
21 عام علماء کے متعلق گالیاں 74 4
22 مرزاقادیانی کا مراق وسلسل بول 74 4
23 مرزاقادیانی کی سنت طعام 81 4
24 مرزاقادیانی کا نسب نامہ 84 4
25 مرزاقادیانی کی تعلیم وتربیت 85 4
26 مرزاقادیانی کا خاندان اور ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی 88 4
27 مرزاقادیانی انگریزوں کے پولٹیکل ایجنٹ کی حیثیت سے 96 4
28 دس مدعیان نبوت 122 5
29 سب سے پہلا مدعی نبوت اور اس کا قتل 123 5
30 ۲…طلیحہ اسدی 125 5
31 ۳…مسیلمہ کذاب 126 5
32 ۴…سجاح بنت حارث 130 5
33 ۵…مختار بن ابی عبید ثقفی 132 5
34 ۶…حارث بن سعید کذاب دمشقی 132 5
35 ۷،۸…مغیرۃ بن سعید عجلی، بیان بن سمعان تمیمی 133 5
36 ۹…ابومنصور عجلی 133 5
37 ابوالطیب احمد بن حسین متنبی 134 5
38 مرزاغلام احمد قادیانی 135 5
39 سلسلہ دعاوی 136 5
40 مرزائی… اسرائیلی فوج میں شامل ہوکر عربوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں 150 5
41 یوم قائداعظم اور ربوہ 156 5
42 ختم نبوت کے عقلی دلائل 172 6
43 مسیح علیہ السلام زندہ ہیں 174 6
44 فتنہ منکرین ختم نبوت کے بارے تاجدار ختم نبوت کا انتباہ 178 6
45 حضور گورنمنٹ عالیہ میں ایک عاجزانہ درخواست 196 6
46 پہلا باب ترقی کی فکر 217 8
48 باب۲ دوم پیری، مریدی 227 8
50 باب۳ سوم لالہ بھیم سین کے ساتھ مختاری کا امتحان 230 8
52 باب۴ چہارم امتحان میں ناکامی 232 8
54 باب۵ پنجم پارسائی کا پکھنڈ 238 8
56 باب۶ ششم مولانا محمد حسین بٹالوی کے حضور میں 243 8
57 باب۷ ہفتم سیالکوٹ کا محرم 249 8
58 باب۸ ہشتم مولوی عبداﷲ صاحب غزنوی کا دربار 252 8
59 باب۹ نہم لاہور کی چنیاں والی مسجد 256 8
60 باب۱۰ دہم ہر آنکہ زاو بنا چار بایدش نوشید زجام دہرمئے کل من علیہا فان 259 8
61 باب۱۱ یاز دہم قادیان کا لنگرخانہ 263 8
62 باب۱۲ دواز دہم علی گڑھ میں ورود 269 8
63 باب۱۳ سیزدہم مرزاقادیانی اور لیکھرام 274 8
64 باب۱۴ چہاردہم محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی 292 8
65 باب۱۵ پنج دہم اشتہار صداقت آثار 298 8
66 باب۱۶ شانزدہم پسر موعود کی پیش گوئی 304 8
67 باب۱۷ ہفتدم محمدی بیگم کے حصول کے لئے خطوط 307 8
68 باب۱۸ ہژدھم سرسید احمد خان اور مرزاقادیانی 314 8
69 باب۱۹ نہدہم مہدیوں اورمسیحوں کا ڈربہ کھل گیا 316 8
70 باب۲۰ بستم ماں کرے نند لال 319 8
71 باب۲۱ بست ویکم گوگا نومی کا میلہ اور زندہ پیر کی زیارت 322 8
72 باب ۲۲ بست و دودم پسر موعود کی موت 326 8
73 باب۲۴ بست و چہارم مرزا کے دعاوی 347 8
74 باب۲۵ بست و پنجم شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین سے اڑنگا 364 8
75 باب۲۶ بست و ششم مناظرہ دہلی کے حالات 372 8
76 باب۲۷ بست و ہفتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے خط وکتابت 381 8
77 باب۲۸ بست ہشتم مولانا عبدالمجید دہلوی سے مناظرہ 385 8
78 باب۲۹ بست و نہم دہلی میں رسوائی 393 8
79 باب۳۰ سی اُم مولانا محمد بشیر شہسوانی سے مباحثہ 398 8
80 باب۳۱ سی ویکم ایک قادیانی کی کہانی 400 8
81 باب۳۲ سی و دوم نیچریت، مرزائیت، عیسائیت 404 8
82 باب۳۳ سی وسوم میرناصر کی نظم 408 8
83 باب۳۴ سی و چہارم مرزا صاحب کے عقائد اور تجدید اسلام 416 8
84 باب۳۵ سی و پنجم شیخ مہر علی صاحب رئیس ہوشیار پور 421 8
85 باب۳۶ سی و ششم مرزاقادیانی کا دعویٰ نبوت 426 8
86 باب۳۷ سی و ہفتم مباحثہ مرزا صاحب قادیانی اور مسٹر عبد اللہ آتھم عیسائی 433 8
87 باب۳۸ سی و ہشتم سلطان بیگ کا محمدی بیگم سے نکاح 436 8
88 باب۳۹ سی و نہم پیرمہر علی شاہ گولڑوی لاہور میں 439 8
89 باب۴۰ چہلم عبداﷲ آتھم کا جلوس 447 8
90 باب۴۱ چہل ویکم عبداﷲ آتھم کا جلوس 457 8
91 باب۴۲ چہل و دوم پیش گوئی کی بابت 466 8
92 باب۴۳ چہل و سوم مولانا محمد حسین بٹالوی کا معرکہ 469 8
93 باب۴۵ چہل و پنجم سید واجد علی ملتانی کا دافع البلاء کا جواب 484 8
94 باب۴۶ چہل و ششم لیکھرام کا قتل 488 8
95 باب۴۷ چہل و ہفتم عبداﷲ آتھم کی پیش گوئی ہر اخبار عام کا تبصرہ 493 8
96 باب۴۸ چہل و ہشتم فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی اور اس کی دعا کے بیان میں 503 8
97 باب۴۹ چہل و نہم 513 8
98 باب۵۰ پنجاہم بیگم کے نام زمین رہن کرادی 531 8
99 باب۵۱ پنجاہ و یکم مولانا ثناء اﷲ قادیان میں 537 8
100 باب۵۲ پنجاہ و دوم ملا محمد بخش اور ابوالحسن تبتی کے خلاف بددعا 547 8
101 باب۵۳ پنجاہ وسوم مرزاقادیانی گورداسپور عدالت میں 553 8
102 باب۵۴ پنجاہ و چہارم ترکی پھندنی دار لال ٹوپی 558 8
103 باب۵۵ پنجاہ و پنجم لاہور میں پیرمہرعلی شاہ گولڑویؒ کی آمد 565 8
104 باب۵۶ پنجاہ و ششم طاعون 578 8
105 باب۲۳ بست و سوم ایک مرزائی کی کہانی 337 8
Flag Counter