(مرزا صاحب) باقی رہا دوسرا حصہ جو احمد بیگ کے داماد کی وفات ہے۔ یہ میعاد مقررہ میں پورا نہ ہوا۔ بلکہ میعاد کے بعد پورا ہوگا۔ تو اس پر وہی لوگ اعتراض کریں گے۔ جن کو خدا تعالیٰ کی ان سنتوں اور قانون سے بے خبری ہے جو اس کی پاک کتاب میں پائے جاتے ہیں۔ ہم کئی بار لکھ چکے ہیں۔ کہ جو تخویف اور انداز کی پیشگوئیاں جس قدر ہوتی ہیں۔ جن کے ذریعے سے ایک بے باک قوم کو سزا دینا منظور ہوتا ہے اور ان کی تاریخیں اور میعادیں تقدیر مبرم کی طرح نہیں ہوتیں۔ بلکہ تقدیر معلق کی طرز سے ہوتی ہیں اور اگر وہ لوگ بزدل عذاب سے پہلے توبہ اور استغفار اور رجوع الی الحق سے کسی قدر اپنی شوخیوں اور چالاکیوں اور تکبروں کی اصلاح کریں۔ تو وہ عذاب کسی ایسے وقت پر جا پڑتا ہے۔ کہ جب وہ لوگ اپنی پہلی عادت کی طرف پھر رجوع کرلیں یہی سنت اللہ ہے۔ کہ قرآن کریم اور دوسری انہی کتابوں سے ثابت ہوتی ہے اور چونکہ یہ نسبت مستمرہ اور عادت قدیمہ حضرت باری عزوجل کی ہے جس کا ذکر … اب بعد اس تمہید کے جاننا چاہیے۔ کہ یہ پیشگوئی بھی بطور انداز اور تخویف کے تھی اور موت کا بطور عذاب کے وعدہ تھا۔
پس خدا تعالیٰ نے تمام ملحد گروہ کے حق میں مجھے مخاطب کرکے فرمایا کہ… کَذَّبُوْا بِاَیْتَتِنَا وَکَانُوْا بِھَا یَسْتَھْزؤنَ فَسْیَکْفِیْکُھُمُ اللّٰہُ وَیُردَّھَا اِلَیْکَ لاَ تَبْدِیْلَ لِکَلْمَاتِ اللّٰہ اِنْ رَبَّک فَعَّالٌ لِمَا یُرِیْد یعنی ان لوگوں نے ہمارے نشانوں کی تکذیب کی اور ان سے ٹھٹھا کیا۔ سو خدا ان کے شر دور کرنے کو تیرے لیے کافی ہوگا۔ اور انہیں یہ نشان دکھائے گا۔ کہ احمد بیگ کی لڑکی ایک جگہ بیاہی جائے گی۔ اور خدا اس کو پھر تیری طرف واپس لائے گا۔ یعنی وہ آخر تیرے نکاح میں آئے گی۔ اور خدا سب روکیں درمیان سے اٹھا دے گا خدا کی باتیں ٹل نہیں سکتیں۔ تیرا رب ایسا قادر ہے۔ کہ جس کام کا وہ ارادہ کرے اس کام کو وہ اپنی منشاء کے موافق ضرور پورا کرتا ہے سو خدا تعالیٰ کی طرف سے یہ اس قوم کے لیے نشان تھا۔ جو بے باکی اور نافرمانی اور ٹھٹھے میں حد سے زیادہ بڑھ گئے تھے۔ فقرہ فَسَکَیفْیکَھُمُ اللّٰہٗ کی شرح دوسرے الہاموں سے یہ معلوم ہوئی۔ کہ خدا احمد بیگ کو نکاح سے تین سال کے اندر بلکہ بہت قریب موت دے گا۔ اور اس کے داماد کو اڑہائی سال کے اندر … احمد بیگ نکاح سے چھ ماہ بعد فوت ہوگیا۔ اور اس نے اس ڈرانے والے الہام کی کیفیت دیکھ لی۔ جو اس کو سنایا گیا تھا۔ اور ایسے ہی اس کے بے دین اقارب کو اُس کرنے کا صدمہ کامل طور پر پہنچ گیا۔ لیکن اس کا داماد جو اڑہائی سال کے اندر فوت نہ ہوا تو اس کی یہی وجہ تھی۔ جو اس عبرت انگیز واقعہ کے بعد جو احمد بیگ اس کے خسر کی وفات تھی۔ ایک شدید خوف اور حزن اس کے دل پر وارد ہوگیا۔ وغیرہ وغیرہ … چنانچہ اس کے بزرگوں کی