ہوتے ہیں اور اظہار اشتیاق زیارت ؎
بین تفاوت راہ از کجاست تا بکجا
مولوی… حضرت میں متعصب نہیں بے شک حضرت اقدس کا یہ ارشاد ہے مگر میں اس سے علیحدہ ہوں میرا مسلک صلح کل ہے۔
بزرگ… آپ کا مرزا صاحب سے بیعت کرنا کیا باعث ہے۔
مولوی… قرآن کی تفسیر لکھنے میں مرزا صاحب عدیم المثیل ہیں اپنا نظیر نہیں رکھتے۔بزرگ… آپ مرزا صاحب کو مسیح موعود جانتے ہیں۔
مولوی… ان کے اس دعویٰ سے میں علیحدہ ہوں۔
بزرگ… متعجب ہو کر۔ جب آپ ان کو اس دعوے میں کاذب اور مفتری علیٰ اللہ خیال فرماتے ہیں تو بیعت کیسے ہوئی؟ کیوں جس شخص کو مفتری علیٰ اللہ سمجھا جاتا ہے تو اس کی وقعت اتنی نہیں ہوتی کہ اس کا ہاتھ خدا کا ہاتھ سمجھ کر اپنے ہاتھ پر رکھا جائے۔
مولوی… مرزا صاحب قرآن دان بہت عمدہ ہیں۔
بزرگ… مرزا جی کی تفسیر متعلق سورۃ زلزال کے بارہ میں آپ کیا فرماتے ہیں۔
مولوی… اس تفسیر سے بھی میں علیحدہ ہوں۔
بزرگ… تعجب کے لہجہ میں۔ کیا آپ کو کوئی شخص مفتری علی اللہ اور قرآن کا محرف مرزا صاحب جیسا اپنے علاقہ میں نہیں ملا تھا اس لیے قادیان میں جا کر مرزا جی سے بیعت کی۔
مولوی… خیر میں نے بیعت تو نہ کی ہے ازالہ اوہام کو دیکھوں گا۔
ناظرین! پر مخفی نہ رہے یہ بزرگ حضرت فخر اصفیا و علماء عصر جناب پیر سید مہر علی شاہ صاحب سے مراد ہے اور مولوی صاحب حبیب شاہ صاحب خوشابی سے جن کا نام نامی مرزا جی ایک اشتہار میں اپنے مولویوں اور مریدوں میں لکھتے ہیں۔ (عن سیف چشتیائی ص ۸۳)
ریل روانہ ہوگئی مجمع منتشر اور مسافر ریل میں بیٹھ گئے واپسی کے وقت آپس میں چہ میگوئیاں ہونے لگیں۔
سنی مسلمان… یارو مرزا جی نے بھی عجب جال پھیلایا ہے جو اس کی جماعت میں داخل ہوا مولوی بے بدل اور فاضل افضل بن گیا اب مرزائی مولوی کی تقریر سنی کیا معقول گفتگو تھی پرائمری کے طالب علم بھی ہنسی اڑاتے ہیں۔
مرزائی… نہایت جوش کے لہجہ میں۔ خدا کے خوف سے ڈرو کوئی بلا تم پر نہ نازل ہو جائے۔ خدا