(وفات مرزا) مرزاغلام احمد قادیانی مورخہ ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کو آنجہانی ہوگئے۔ لہٰذا اس حساب سے مرزا قادیانی کی کل عمر ۶۸یا ۶۹ سال ہوئی اور اسی والا الہام غلط ثابت ہوا۔ کیا خوب مرتے وقت بھی اس عذاب سے رہائی نہ ہوئی اور لطف یہ کہ موت بھی لاہور میں خاص بمقام… بمرض ہیضہ جو عذاب الٰہی ہے۔ (بقول مرزاقادیانی) واقع ہوئی۔
اب بالکل واضح ہوگیا کہ مرزاقادیانی کے کل الہام جھوٹے نکلے۔ کیونکہ اگر مدعی وحی کی ایک پیشین گوئی بھی جھوٹی ثابت ہوجاوے تو وہی اس کے کاذب ہونے کی کافی وشافی دلیل ہے۔ الحمدﷲ! خدا نے مرزاقادیانی کو جو موت دی وہ بھی اعلان کر گئی کہ مرزاقادیانی جھوٹے تھے۔
ممکن ہے کہ مرزاقادیانی جھوٹے نہ ہوں۔ بلکہ الہام کرنے والا شیطان جھوٹا ہو کیونکہ اسی نے غلط وحی کی تھی۔ بے چارے کا اپنا تو کوئی ارادہ بھی نہ تھا۔ بلکہ شیطان کے ہاتھ میں کٹ پتلی تھے۔
مرزاقادیانی کی عمر کے متعلق ایک اور پیشین گوئی کشوف اولیاء سابقہ کے مطابق لکھی ہے۔ (کتاب اربعین ص۲ ص۲۳، خزائن ج۱۷ ص۳۷۱) میں لکھا ہے: ’’بموجب کشوف اولیاء گذشتہ اپنا چودھویں صدی کے سرے پر پیدا ہونا لکھا ہے۔ یعنی ۱۳۰۰ھ میں۔‘‘
مرزاقادیانی کی وفات ۱۳۲۶ھ میں ہوئی ہے۔ اس حساب سے مرزاقادیانی کی کل عمر پچیس سال ہوئی۔ مگر دنیا میں تو آنجناب کی عمر ۶۸سال گذری ہے۔ شاید باقی عمر کسی دوسری جگہ عالم گومگو میں گذری ہو؟
اگر کچھ معمولی فرق ہوتا تو کہا جاسکتا تھا کہ ۹سال تک تو مدت حمل تھی۔ کیونکہ مرزاقادیانی نے ایک جگہ مدت حمل ۹سال لکھی ہے۔ جس پر ہم پہلے بحث کرآئے ہیں۔ تا ہم وہ ملا کر پھر بھی ۳۵سال ہی بنتی ہے۔ پھر بھی ۳۳سال کافرق رہ جاتا ہے۔ اس لئے ہم مجبور ہیں کہ یہ کہہ دیں کہ آپ نے وہ عمر کسی مقام خاص پر، جو آپ کے لئے ہی مختص ہے۔ گزاری۔ ورنہ مدت حمل ۴۲سال سے زیادہ ماننی پڑے گی۔
سائنس والوں کے لئے یہ بھی ایک نیا انکشاف ہے۔ اس پر جدید سائنس کو توجہ دینی چاہئے۔ کیونکہ ایک نبی کی وحی والہام غلط نہیں ہوسکتا۔ کسی نے خوب کہا ہے:
رسول قادیانی کی رسالت
بطالت ہے جہالت ہے ضلالت