میں غلام احمد قادیانی کی صورت میں نازل کیا۔ الحکم ۱۰ مئی ۱۹۰۲ء صفحہ ۹ کالم اول۔
اور پھر ایسے سامان کی موجودگی میں یہ بھی لازم ہوا کہ بقول مرزا صاحب مماثلت سلسلہ موسوی کی غرض سے خدا نے تیرہ سو برس تک تو نبوت اور وحی پر مہر لگائی رکھی۔ اور بپاس ادب آنحضرت کسی نئے نبی و رسول کی ضرورت نہ سمجھی مگر اب تیرہ سو سال بعد (چونکہ مرزا جی کی خاطر تواضع اور آئو بھگت خدا کو زیادہ منظور تھی) مہر توڑی اور اس عاجز (یعنی مرزا جی) کو یا نبی اللہ صریح طور پر پکار کر ممتاز فرمایا اور سلسلہ موسوی کی طرح جیسا کہ حضرت موسیٰ کے حواری تھے کہلائے اسی طرح حضرت محمد رسولؐ کا (مرزا جی) بھی نبی کہلایا۔ الحکم ۲۳ اپریل ۱۹۰۳ء
اس پر طرہ یہ کہ مرزا جی کو آنحضرت کی قبر میں مسیح موعود کے دفن ہونے کا بھید بہت ہی عجیب طور سے منکشف ہوا۔
تحریر فرماتے ہیں۔ ’’رسول اللہؐ نے فرمایا ہے کہ مسیح موعود کی قبر میری قبر میں ہوگی اس پر میں نے سوچا کہ یہ کیا اسرار ہے۔ تو معلوم ہوا کہ آنحضرت کا یہ ارشاد ہر قسم کے دورے اور دوئی کو دور کرتا ہے۔ اس سے آپ نے مسیح موعود کے وجود میں ایک اتحاد کا ہونا ثابت کرتا ہے۔ اور ظاہر کردیا ہے۔ کہ کوئی شخص باہر سے آنے والا نہیں ہے بلکہ مسیح موعود کا آنا گویا آن حضرت کا آنا ہے۔ جوبروزی رنگ رکھتا ہے۔اگر کوئی اور شخص آتا تو اس سے دوئی لازم آتی اور عزت نبوی کے تقاضے کے خلاف ہوتا خداوند کریم نے جو قرآن کریم میں اس قدر تعریف رسول صلعم کی کی ہے اور آپ کو خاتم انبیاء ٹھہرایا ہے اگر کسی اور کو آپ کے بعد تخت نبوت پر بٹھا دیتا۔ تو آپ کی کس قدر کسر شان ہوتی جس سے یہ ثابت ہوتا کہ آنحضرت صلعم کی قوت قدسی بہت ہی کمزور ہے آنحضرت نے فرمایا اگر موسیٰ زندہ ہوتے تو وہ بھی میری اطاعت کرتے اس سے مطلب یہ ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ اگر سوائے میرے مسیح موعود وہ عیسیٰ جو بنی اسرائیل کا آخری نبی ہے آوے اور آنحضرت کی ختم نبوت کی مہر توڑے۔ تو آپ کو غیرت نہ آئے گی اور کیا خدا تعالیٰ آنحضرت کے اس قدر ہتک کرنا چاہتا ہے؟ افسوس کہ لوگ باوجود مسلمان ہونے کے اور آنحضرت کو ختم الانبیاء ماننے کے نبوت کی مہر توڑتے ہیں۔‘‘ الحکم صفحہ ۲ کالم، ۲ مورخہ ۱۰ مئی ۱۹۰۳ء
مرزا صاحب کا صاف مطلب یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ یا حضرت موسیٰ الوالعزم پیغمبر خود تشریف لائیں۔ تو اس سے ہتک اور کسر شان اور قوت مذہبی کی کمزوری آنحضرت کی ثابت ہوتی ہے۔ اور خود بدون مرزا جی نبی بن کر اس مہر کو توڑیں۔ اور اس میں نہ نبی کو غیرت آئے اور خدا نہ برا مانے کیونکہ محمد نے مرزا جی میں روپ دھارا ہے۔ میرا اور ہر مسلمان کا کانشنس کیسا ہے کہ خدا نے