مرزاقادیانی نے اس لڑکے کے متعلق لکھا تھا کہ: ’’وہ مصلح موعود ہوگا۔‘‘ مگر کوئی مصلح موعود نہ پیدا ہوا بلکہ اس حمل سے لڑکی پیدا ہوئی۔
مرزاقادیانی نے تاویل کی کہ مدت حمل اڑھائی یا نو سال مراد ہیں۔ میرے خیال میں مرزائی بیگمات کا حمل نوسال تک رہتا ہوگا۔ باقی دنیا میں کوئی مادہ نہیں جس کا حمل نو سال کے بعد وضع ہو اور مدت حمل نو سال ہو۔
غالباً کوئی مرزائی ثبوت عینی بھی پیش کر دے۔ اگر ایسا ہوا ہو تو ہم ممنون ہوں گے اور مرزاقادیانی عالم برزخ میں ہم سے بھی زیادہ ممنون ہوں گے۔
کچھ مرزائی کہتے ہیں کہ: ’’مصلح موعود سے یہاں محمود احمد مراد ہیں۔ جو ۱۸۸۹ء میں پیدا ہوئے۔‘‘
جواباً عرض ہے اپنے نبی کی کتاب تو دیکھ لی ہوتی۔ مرزاقادیانی کے گھر ایک لڑکا میاں محمود سے ۱۰سال بعد ۱۸۹۹ء میں پیدا ہوا۔ جس کا نام مبارک احمد رکھا اور مرزاقادیانی نے اس کو مصلح موعود قرار دیا اور ۲۰؍فروری ۱۸۸۶ء کی پیشین گوئی کا مصداق ٹھہرایا۔ چنانچہ (تریاق القلوب ص۴۳، خزائن ج۱۵ ص۲۲۱) میں مندرج ہے: ’’میرا چوتھا لڑکا جس کا نام مبارک احمد ہے۔ اس کی نسبت پیشین گوئی مورخہ ۲۰؍فروری ۱۸۸۶ء کے اشتہار میں کی گئی۔‘‘
معلوم ہوا جس کی نسبت ۲۰؍فروری کو پیشین گوئی کی تھی۔ وہ مبارک احمد ہے۔ مرزامحمود احمد نہیں۔ لیکن لطف کی بات یہ ہے کہ وہ مدت حمل میں پیدا نہ ہوا اور جو تاویل مرزاقادیانی نے اشتہار میں کی تھی کہ اڑھائی سال یا نو سال بھی مراد ہو سکتی ہے۔ وہ بھی غلط نکلی۔ کیونکہ ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء کو پیشین گوئی مدت حمل ہوئی اور مبارک احمد جو بقول مرزامصلح موعود ہے۔ مورخہ ۱۴؍جون ۱۸۹۹ء میں پیدا ہوا جو تیرہ سال کا عرصہ ہے۔ اب بتلائیں تیرہ کی بھی پیشین گوئی تھی؟ اﷲتعالیٰ نے مرزاقادیانی کو ہر طرح جھوٹا ثابت کیا۔
اس مبارک احمد مصلح موعود کا کیا ہوا۔ جس کے متعلق مرزاقادیانی نے اشتہار میں لکھاتھا کہ: ’’قومیں اس سے برکت پائیں گی۔‘‘ اس کا حشر یہ ہوا کہ نو سال سے کم عمر میں فوت ہوگیا۔ دیکھو (تبلیغ رسالت ج۱۰ ص۱۲۶،۱۲۷، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۸۶)
اب مرزاقادیانی اس غم میں کچھ مدت بعد خود ہی مبارک احمد کو واپس لانے تشریف لے گئے۔ مگر واپسی کا ٹکٹ شاید نہ ملا۔ ’’کسی انسان کا اپنی پیشین گوئی میں جھوٹا نکلنا خود تمام