میرے غریب خانہ پر آکر حسب شرائط مقررہ خود سوائے موجودگی ایک انگریز کے میرے اختیار میں نہیں اور نہ احقاق حق میں اس کی ضرورت ہے۔ اپنا شک و شبہ رفع کرلیں۔ کسی نوع کا خیال دل میں نہ لائیں اگر یہاں آنے میں آپ کو کچھ عذر ہو۔ تو آج سے چوبیس (۲۴) گھنٹہ کے اندر اطلاع فرمائیں۔ تاکہ یہ عاجز اپنے تعلیم د ادہ اشخاص میں سے ایسے شخص کو آپ کے پاس بھیج دے کہ اس سے انشاء اللہ تعالیٰ آپ کے سب طرح کے شکوک رفع ہو جائیں گے۔ محمد نذیر حسین یکم ربیع الاول ۱۳۰۹ء ھجری المقدس
ہمارے ناظرین اب تو خوب سمجھ گئے ہوں گے حضرت فرشتہ صورت کون بزرگوار ہیں۔ جناب فیض مآب محدث دہلوی سیدنا مولانا استاد عرب و عجم شمس العلماء حضرت شیخ الکل ہیں۔
مولانا صاحب… حاضرین جلسہ کی طرف خطاب کرکے۔ اب کون صاحب اس کو لے جائیں گے۔
حاضرین… جس کو ارشاد ہو۔
غرض جناب نواب سعید الدین احمد خان صاحب خلف الصدق جناب نواب ضیاء الدین احمد خان صاحب رئیس لوہارو۔ اور جناب حکیم عبد المجید خان صاحب خلف الصدق حکیم محمود خان صاحب۔ اور مولوی محمد عبد المجید صاحب واعظ اور جناب حاجی محمد احمد صاحب خلف حاجی عبد العزیز صاحب سوداگر اس کار کے واسطے بمشورہ حاضرین جلسہ منتخب ہوئے اور جس مکان پر مرزا قادیانی فروکش تھے۔ یہ اصحاب اربعہ پہنچے۔ اور بعد اطلاع باریاب ہوئے۔ اسلام علیکم!
مرزا قادیانی… وعلیکم السلام آئیے حضرات مزاج شریف۔
مولوی عبد المجید صاحب… مولانا صاحب (یعنی شمس العلماء حضرت شیخ الکل صاحب) نے یہ رقعہ آپ کی خدمت میں بھیجا ہے۔
مرزا قادیانی… تحیر اور پریشان خاطر سے کچھ سکوت کے بعد نامہ لیا پڑھا اور پھر الٹ پلٹ کر دیکھا اور پڑھا پھر ایک آہ سرد کھینچ کر نہیں صاحب یہ امر مجھ کو منظور نہیں۔ کہ امن قائم رکھنے کے لیے کوئی افسر انگریز جلسہ میں نہ ہو۔
نواب صاحب… مرزا قادیانی بحث اصلاح حال اور صیانت عن الضلال کے لیے ہوتی ہے۔ خدانخواستہ کسی سے کسی کی عداوت نہیں تاہم اس امر کے ذمہ دار ہم ہیں۔ اور آپ کو تحریر دستخطی اور مہری اپنی دئیے دیتے ہیں۔ انشاء اللہ تعالیٰ آپ کو کسی نوع کا گزند نہ پہنچے گا۔
مرزا قادیانی… نہیں صاحب یہ ہرگز نہیں۔